نصاب تعلیم اسلام و نظریہ پاکستان سے ہم آہنگ بنانے کا مطالبہ
یکساں نصاب تعلیم کی آڑ میں منصوبے کے تحت تعلیمی نظام کو سیکولر بنایاجارہا ، حسین محنتی،اسلامی نظام تک ملک اورقوم ترقی نہیں کرسکتے ،قبا آڈیٹوریم میں آن لائن سیمینار سے خطاب
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے نصاب تعلیم کو اسلام ونظریہ پاکستان سے ہم آہنگ بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکساں نصاب تعلیم کی آڑ میں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تعلیمی نظام کو سیکولر بنایا جا رہا ہے ، حکومت جس طرح چلائی جارہی ہے وہ سیاسی، معاشی اور نظریاتی طور پر تباہی وبربادی کا راستہ ہے ، مہنگائی، بیروزگاری، بدامنی ولاقانونیت نے عوام کی زندگی اجیرن بناکر رکھ دی، جب تک ہم زندگی کے ہر دائرے میں اسلامی نظام اور نظریہ پاکستان کو نافذ نہیں کریں گے اس وقت تک ملک وقوم ترقی نہیں کرسکتے ۔ شعبہ تعلیم کے تحت یکساں نصاب تعلیم پر قبا آڈیٹوریم میں آن لائن سیمینار سے صدارتی خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ 2006 میں سابق صدر پرویز مشرف نے نصاب کو سیکولر بنانے کا ایجنڈا شروع کیا، جسے موجودہ حکومت آگے بڑھا رہی ہے، یہ لوگ نظریہ ختم کرکے بے نظریہ قوم بنانا چاہتے ہیں، ملک کو اپنی شناخت اور حقیقی منزل کی طرف لیکر جانا ہے تو پھر اس کا ایک ہی راستہ اسلامی نظام ہے، پاکستان اور اسلامی نظام ایک دوسرے کیلئے لازم وملزوم ہیں، یورپ نے تعلیم کے ذریعے ہی ترقی کی، مگر یہاں نوجوانوں کو تعلیم سے محروم اور نظریہ چھین کر اغیار کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے، جماعت اسلامی اس کی بھرپور مزاحمت کرے گی، حکومت کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ نصاب تعلیم کو اسلام ونظریہ پاکستان کے مطابق بنائے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ شعبہ تعلیم کے ڈائریکٹر محمد عظیم صدیقی، انتصار غوری اورطاہرجمالی نے بھی خطاب کیا۔