اسمگلروں کے خلاف کسٹمز کی کارروائیوں میں کمی، ریکوری بھی متاثر
رواں مالی سال ہدف پورا ہونے کا امکان کم ہوگیا، شہر کی بڑی مارکیٹوں میں اسمگل اشیا کی ترسیل بدستور جاری ،اے ایس او کی ناقص کارکردگی کے باعث اسمگلروں کے خلاف وفاقی حکومت کے اقدامات کو بھی نقصان پہنچ رہا
کراچی (رپورٹ: نادر خان)پاکستان کسٹمز کے شعبہ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن (اے ایس او) کی ناقص حکمت عملی کے باعث رواں مالی سال اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں میں کمی کے باعث ریکوری 65 فیصد سے زائد کم ہوگئی۔ فروری2020 سے نومبر 2020 کے دوران اسمگلنگ کی متواتر کارروائیوں میں 11 ارب سے زائد مالیت کی اسمگل شدہ اشیاضبط کی گئیں، جبکہ فروری2021سے نومبر2021کے دوران 3 ارب کے لگ بھگ ہی اسمگل شدہ اشیا ضبط کی جاسکی ہیں۔ کسٹم کی کارروائیوں میں کمی کے باعث اسمگلنگ کے خلاف رواں مالی سال ہدف پورا ہونے کا امکان بھی کم ہوگیا ہے، شہر کی بڑی مارکیٹوں میں اسمگلنگ کی اشیاکی ترسیل بدستور جاری ہے۔ کسٹم کلکٹریٹ پریوینٹو کے شعبہ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کی ناقص کارکردگی کے باعث اسمگلنگ کے خلاف کارروائیاں رک گئی ہیں، جس کی وجہ سے وفاقی حکومت کے اسمگلروں کے خلاف کئے گئے اقدامات کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔کسٹم پریوینٹو کے رواں برس اور گزشتہ برس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس اسمگلنگ نیٹ ورک شہر کی بڑی مارکٹیوں میں زیادہ متحرک رہا ہے، گزشتہ برس مستقل کارروائیوں کے باعث اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کسٹم کے خلاف مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے کارروائیوں میں مصروف رہا تھا۔ واضح رہے کہ فروری 2020 سے نومبر2020کے دوران اے ایس او میں تعینات ایس پی ایس افتخار کی نگرانی میں کام کرنے والی ٹیم نے اسمگل شدہ کپڑا ،چھالیہ ،ڈیزل ،سگریٹس ،منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کے خلاف زمینی اور سمندری راستوں پر مختلف کارروائیوں میں 11ارب96لاکھ سے زائد کی اشیاضبط کی تھیں جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 352 فیصد زائد تھیں، جب کہ فروری2021سے نومبر2021کے دوران اے ایس او میں دو علیحدہ علیحدہ ٹیموں کی تعیناتیوں کے باوجود اسمگلنگ نیٹ ورک کے خلاف کارروائیاں بھی 65 فیصد سے زائد کم ہوگئی ہیں، جس کی وجہ سے اس سال میں شہر کی اہم مارکیٹوں میں اسمگل شدہ سگریٹس، پرفیوم، چھالیہ کی سپلائی، ایرانی ڈیزل سمیت دیگر اشیاکی سپلائی میں رکاوٹ نہیں ڈالی جارہی۔ یاد رہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران کسٹم اے ایس او کی مستقل کارروائیوں کے باعث طارق روڈ ،منگھو پیر ،ڈیفنس میں اسمگلنگ میں ملوث عناصر نے اے ایس او کی ٹیم پر حملہ کر کے زدو کوب بھی کیا اور کسٹم حکام کے خلاف ہی مختلف تھانوں میں مقدمات کا اندراج بھی کرایا تھا۔