ٹنڈوآدم میں ٹھیکیدارنے مٹی اٹھاکرنہرکا پشتہ کمزور کردیا

ٹنڈوآدم میں ٹھیکیدارنے مٹی اٹھاکرنہرکا پشتہ کمزور کردیا

گڈومیں کاشتکاروں کا نجی کمپنی،جام نواز علی میں چوکیداروں کاآئل فیلڈانتظامیہ کیخلاف احتجاج

ٹنڈوآدم،اندرون سندھ (نمائندگان دنیا) ٹنڈوآدم میں محکمہ آبپاشی کی جانب سے ٹنڈوآدم برانچ ( نہر ) سے مٹی اٹھانے کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے باعث روزانہ کی بنیاد پر سیکڑوں ٹرالیوں کی مدد سے مٹی اٹھانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ نہر میں پانی ہونے کے سبب ٹھیکیدار نہر کے پشتوں سے بھاری مشینری کے ذریعے مٹی اٹھا رہے ہیں جس کے باعث پہلے سے کمزور پشتے مزید کمزور ہوگئے ہیں اور ان میں شگاف پڑنے کا خدشہ ہے ۔ مٹی اٹھانے کی اطلاع پر آبادگار نہر پر پہنچے اورٹھیکیدا ر کو مٹی اٹھانے سے منع کیا جس کے باعث آبادگاروں اور ٹھیکیدار کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی۔بعدازاں آبادگار شکایت لے کر محکمہ آبپاشی کے آفس گئے تو عملہ آفس چھوڑ کر فرار ہو گیا جس پر آبادگاروں نے احتجاج کرتے ہوئے حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ مٹی اٹھانے کا غیر قانونی عمل بند کر کے ٹھیکیدار کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔ گڈو سے نمائندے کے مطابق مقامی کاشتکاروں نے گڈو بیراج سے گنے کی لوڈ ٹرالیوں کو گزرنے کی اجازت نہ دیے جانے پر نجی کمپنی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے ٹریفک کو بند کردیا اور کہا کہ گڈو بیراج کا مرمتی کام کرنے والی کمپنی نے بلا جواز راستے کو بلاک کرکے گنے کی ٹرالیاں گزرنے کا راستہ بند کردیا ہے جو ہمارا حق ہے اور ہم راستہ ملنے تک دھرنا جاری رکھیں گے۔ جام نواز علی سے نمائندے کے مطابق تحصیل جام نواز علی میں قائم بوبی آئل فیلڈ کے تیل کے کنوؤں پر مامور چوکیداروں نے 16 سال سے پکا نہ کرنے کے خلاف اور دیگر مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا اور آئل فیلڈ کے افسران و انتظامیہ کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے ۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ 2005 سے ہمیں 15 سے 16 ہزار ماہانہ تنخواہ دی جارہی ہے ۔ جو سرا سر ظلم ہے ،ہمیں دیگر ملازمین کی طرح حقوق دیے جائیں اور مستقل کیا جائے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں