سندھ چلڈرن اسپتال،ملازمین3ماہ سے تنخواہ سے محروم

سندھ چلڈرن اسپتال،ملازمین3ماہ سے تنخواہ سے محروم

محکمہ صحت نے آڈٹ کلیئرنس کے نام پر گزشتہ9ماہ سے فنڈز روک رکھے ہیں،ایمرجنسی، بچوں کی نرسری اور دیگر شعبے جزوی متاثر، مریضوں، عملے کو مشکلات

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ میں بچوں کے دوسرے بڑے اسپتال سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال نارتھ ناظم کے ملازمین 3 ماہ سے تنخواہوں سے محروم، محکمہ صحت سندھ نے آڈٹ کلیئرنس کے نام پر گزشتہ 9 ماہ سے فنڈز روک رکھے ہیں۔ اسپتال ذرائع نے بتایا کہ 2016 سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلنے والے چلڈرن اسپتال کے 400 کے قریب ملازمین جن میں ڈاکٹرز، نرسز ، پیرامیڈیکل اسٹاف اور انتظامی افسران شامل ہیں 3ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں، جبکہ فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے شعبہ ایمرجنسی، بچوں کی نرسری اور دیگر شعبہ جات جزوی متاثر ہیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے آڈٹ کلیئرنس کے نام پر 9 ماہ سے فنڈز روک رکھے ہیں، جس سے مریضوں اور طبی عملے کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ڈاکٹرز ، نرسز اور دیگر عملے نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر ڈیوٹی پر آنا چھوڑ دیا ہے اور شدید مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اسپتال میں مختلف شعبہ جات کی جزوی بندش کسی بھی انسانی المیہ کو جنم دی سکتی ہے۔ محکمہ صحت سندھ کے ایک افسر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ سندھ میں سیکڑوں چھوٹے اوربڑے اسپتال پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چل رہے ہیں، ان میں بیشتر کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے، نہ ہی ان مراکز کا مستقل بنیادوں پر آڈٹ ہو رہا ہے ، مگر ان سینٹرز پر ریگولر بنیادوں پر فنڈز کا اجرا کیا جارہا ہے۔ محکمہ صحت کے ترجمان نے موقف دینے سے انکار کر دیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں