ڈائریکٹر لینڈ کی اسامی بدستور خالی، ادارہ ترقیات مالی بحران و انتظامی بدنظمی کا شکار

ڈائریکٹر لینڈ کی اسامی بدستور خالی، ادارہ ترقیات مالی بحران و انتظامی بدنظمی کا شکار

سیکڑوں فائلیں ڈمپ ہوگئیں، ڈائریکٹر لینڈ کی تقرری نہ ہونے سے کوئی ماتحت افسر فائلوں کو نکالنے کیلئے تیار نہیں، ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈائریکٹر ریکوری کا تقرر بھی نہ ہو سکا

کراچی (رپورٹ: حنیف اکبر) شہر کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والا ادارہ ترقیات کراچی بدنظمی کا شکارہوگیا، صوبائی حکومت کی مسلسل مداخلت اور پے درپے افسران کی تقرری و معطلی کے بعد ادارے میں مالی بحران نے مستقل جڑیں پکڑ لیں۔ عدالت کی جانب سے ڈائریکٹر لینڈ کی معطلی کے بعد اس اسامی پر کسی نئے افسر کا تقرر نہیں ہو سکا جبکہ ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈائریکٹر ریکوری کے عہدوں پر بھی دو ہفتوں سے کسی افسر کی تقرری نہیں ہوسکی ہے، جس سے ادارہ مالی بحران وانتظامی بدنظمی کا شکار ہے ۔ ڈائریکٹر لینڈکے دفترمیں موجود سیکڑوں فائلیں ڈمپ ہوگئی ہیں۔ ڈائریکٹر لینڈ کی تقرری نہ ہونے سے کوئی ماتحت ا فسر مذکورہ فائلوں کو نکالنے کے لئے تیار نہیں ہے ۔ ریکوری متاثر ہونے پر ڈی جی کے ڈی اے آصف میمن نے دو ہفتے بعد بھی ڈائریکٹر لینڈ کا تقررکرنے کے بجائے ایڈیشنل ڈائریکٹرز کو اپنی سطح پر فائلیں نکالنے کے احکامات دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق متعدد بار ڈائریکٹر لینڈکی تقرری سندھ گورنمنٹ کی جانب سے کی گئی ہے، جس کی وجہ سے مذکورہ افسر ڈی جی کے ٖڈی اے کے احکامات کو بھی خاطر میں نہیں لاتا، موجودہ ڈی جی بھی چند ماہ قبل تک ڈائریکٹر لینڈ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت ادارہ ترقیات کراچی کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے بجائے اسے لولا لنگڑا بنا کر رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہے، نااہل و کرپٹ افسران کی تقرریوں سے ادارے کی ساکھ خراب سے خراب ہوتی جا رہی ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں