غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی،ایک سالہ رپورٹ طلب

غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی،ایک سالہ رپورٹ طلب

کتنے مقدمات درج،کرمنل پراسیکیوشن میں کتنی کامیابی ملی اور کتنے میں سزا ہوئی، سندھ ہائیکورٹ،ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے گلبرگ ٹاؤن کوغیرقانونی تعمیرات مسمارکرکے رپورٹ پیش کرنے کاحکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے نارتھ ناظم آباد بلاک سی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف دائر درخواست پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) حکام سے ایک سالہ رپورٹ طلب کرلی۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نارتھ ناظم آباد بلاک سی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حکام سے ایک سالہ رپورٹ طلب کرلی اور ریمارکس دیئے بتایا جائے شہر میں کتنے بلڈرز،پلاٹ مالکان کے خلاف مقدمات درج ہوئے؟، بلڈرز کے خلاف کرمنل پراسیکیوشن میں کتنی کامیابی ملی؟، کتنے مقدمات میں بلڈرز کو سزائیں ہوئیں؟۔عدالت نے ایس بی سی اے کو 18 جنوری تک جامع رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ دوسری جانب اسی بینچ نے گلبرگ ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف دائر درخواست پر کارروائی نہ کرنے پرڈپٹی ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی گلبرگ ٹاؤن کو تعمیرات مسمار کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر شہر بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، کوشش کررہے ہیں سندھ ہائیکورٹ کے احکامات پر بھی عملدرآمد کیا جائے ۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیئے چار چار سال گزرنے کے باوجود ایس بی سی اے کی جانب سے تحریری جواب تک جمع نہیں کرایا جاتا۔ کارروائی نہ کرنے پر عدالت برہم ہوگئی اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے گلبرگ ٹاؤن کو طلب اور غیر قانونی تعمیرات مسمار کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔عدالت نے حکم دیا کہ کارروائی مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ ادھر سندھ ہائی کورٹ نے اعظم بستی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف دائردرخواست پر پلاٹ نمبر ایچ 299 گلی نمبر 4 میں کھڑی عمارت گرانے کا حکم دیدیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں