ینگ نرسز کی پولیس سے جھٹرپ، تھانے کا گھیراؤ

ینگ نرسز کی پولیس سے جھٹرپ، تھانے کا گھیراؤ

پریس کلب سے وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف پیش قدمی ،پولیس نے رکاوٹیں لگا کر روک دیا ،احتجاجی نرسز کا شدید احتجاج ، چند نرسز کو حراست میں لے لیا گیا،مطالبات پورے نہ ہوئے تو اسپتالوں میں تمام شعبہ جات بندکردیں گے ،نرسز کاانتباہ،ایڈیشنل سیکریٹری سے مذاکرات تعطل کا شکار

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ اور محکمہ صحت کے افسران نے درمیان مذاکرات میں پیش رفت، نرسز کی جانب سے وزیر اعلیٰ سے ایک بار پھر واپس پریس کلب پر دھرنا دینے کا اعلان کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ نے محکمہ سندھ کو ایک دن کی مزید مہلت دیتے ہوئے وزیراعلی ہاؤس سے کراچی پریس کلب پر دھرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ صوبائی صدر اعجاز احمد کلیری نے کہا ہے کہ منگل تک نوٹیفکیشن کا انتظار کریں گے بصورت دیگر سندھ بھر کے نرسزوزیر اعلیٰ ہاؤس پر دوبارہ دھرنا دیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ اب بھی مطالبات پورے نہ ہوئے تو سندھ بھر کے تمام اسپتالوں میں تمام شعبہ جات بندکردیں گے ۔ اس سے پہلے نرسز نے پریس کلب سے وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف پیش قدمی کی تو پولیس نے رکاوٹیں لگا کر آرٹس کونسل چورنگی پر انہیں روک دیا جس پر نرسز نے شدید احتجاج کیا اور رکاوٹیں ہٹانے پر چند نرسز کو حراست میں لیا گیا جس پر نرسز نے تھانے کا گھیراؤ کیا اور دھرنا دیکر بیٹھ گئے ۔ بعد میں نرسز نے ریڈ زون میں داخل ہوکر وزیر اعلیٰ ہاؤس پر احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔ احتجاج میں شریک مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، احتجاجی نرسز نے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا عزم کیا۔ مظاہرین نے فورٹیئر پروموشن پالیسی نوٹیفکیشن، ایڈیشنل سیکریٹری سروسز کو برطرف کرنے ، ہیلتھ کیئر پروفیشنل الاؤنس اور ہیلتھ رسک الاؤنس کے حصول کے مطالبات شامل ہیں، ڈیپوٹیشن پالیسی پر نرسز کو ہائر ایجوکیشن کے لیے بھیجا جائے اور نرسز طلبہ کا وظیفہ 15880 سے بڑھا کر 30 ہزار روپے کیا جائے ۔ایڈیشنل سیکریٹری دادلو زہرانی اور ینگ نرسز کے درمیان مذاکرات ہوئے ،ایڈیشنل سیکریٹری نے مطالبات پورا کرانے کی یقین دہانی کرائی مگر ینگ نرسز نے ایڈیشنل سیکریٹری سے 6نکاتی مطالبات فوری طور پر پورے کرنے کا مطالبہ کیا۔ جس سے مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں