ڈپٹی کمشنرآفس میں باصلاحیت عملہ ہونا چاہیے ،ہائیکورٹ

 ڈپٹی کمشنرآفس میں باصلاحیت عملہ ہونا چاہیے ،ہائیکورٹ

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے گلزار ہجری میں سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات کے خاتمے سے متعلق ڈپٹی کمشنر(ڈی سی ) شرقی کے خلاف توہین عدالت کی دائر درخواست پرمدعلیہان کو جواب کے لئے مہلت دیدی۔

 بدھ کو جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ڈپٹی کمشنر شرقی کے خلاف توہین عدالت کی دائر درخواست کی سماعت کی۔دوران سماعت عدالت کی اظہار برہمی اور طلبی پر ڈپٹی کمشنر شرقی عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ جانتے ہیں، آپ کے خلاف توہین عدالت کے کیس میں نوٹس ہوئے ؟ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ آفس نے مجھے عدالت میں پیشی کا بتایا نہیں تھا۔ جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ ڈپٹی کمشنر کے آفس میں باصلاحیت عملہ ہونا چاہیے ۔ نکما عملہ تو اپنے افسر کے ہی نقصان کا سبب بنتا ہے ۔

انکروچمنٹ کا معاملہ سنگین ہے ، اس کیلئے آپ کو متعلقہ اداروں سے تعاون کرنا چاہیے ۔ بنیادی کام اینٹی انکروچمنٹ سیل کا ہے ، ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کو ان سے اشتراک کرنا ہے ۔ سرکاری افسران کے خلاف توہین عدالت بہت حساس معاملہ ہے ، جلد جواب داخل کریں۔ بعد ازاں عدالت نے ڈپٹی کمشنر کے وکیل کی جانب سے جواب داخل کرنے کیلئے مہلت طلب کرنے پر سماعت 14 فروری کیلئے ملتوی کردی۔قبل ازیں درخواست گزار نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ مختیار کار، ڈپٹی کمشنر عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کر رہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں