برف کی تیاری کے لیے پانی کی دستیابی سنگین مسئلہ

برف کی تیاری کے لیے پانی کی دستیابی سنگین مسئلہ

کراچی(رپورٹ:مظہر علی رضا) برف کی تیاری کیلئے پانی کی دستیابی سنگین مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ اس بات کا انکشاف کورنگی میں برف تیار کرنے والے ایک کارخانے کے مالک نے کیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ ریفریجریشن کے عمل کیلئے برف کھارے یا نسبتاً خراب پانی سے بھی تیار کی جاسکتی ہے ،تاہم پانی کو ٹھنڈا کرنے میں استعمال ہونے والی برف کو میٹھے اور صاف پانی سے تیار کیا جاتا ہے ،تاہم پانی کی کمی نے برف سازی کے شعبہ کو شدید متاثر کیا ہے ،برف تیار کرنے والے کارخانے پانی کے ٹینکرزکے ذریعے پانی خرید کر برف جمانے پر مجبور ہیں تاہم بجلی اور پانی کے بڑھتے ہوئے نرخوں نے اس کاروبار کے مستقبل پر سوالیہ نشان اٹھا دیے ہیں۔ گھریلو استعمال کیلئے برف عام طور پر سیل یا بلاک کی شکل میں دستیاب ہوتی ہے ۔

جسے برف کے کاروبار سے وابستہ افراد ‘‘پٹی’’ کہتے ہیں،اس پٹی کا وزن عمومی طور پر 12تا13کلو گرام تک ہوتا ہے ،برف فروش گاہکوں کو برف وزن کے حساب سے فروخت کرنے کے بجائے پٹی کے حساب سے فروخت کرتے ہیں،اس ضمن میں ایک برف فروش نے بتایا کہ وہ اس پٹی کے پانچ حصے کر لیتے ہیں اور خریداروں کو حصہ کے لحاظ سے ان کی مطلوبہ برف فراہم کرتے ہیں،برف فروش نے بتایا کہ گرمیوں میں ایک پٹی کی قیمت 110تا140روپے تک ہوتی ہے جبکہ سردیوں کے سیزن میں اس پٹی کی قیمت80تا90روپے کے درمیان ہوتی ہے ۔

گرمیوں کے سیزن میں برف کی طلب زیادہ ہوتی ہے اور برف فروشوں کے اس کے حصول میں مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے اور بعض اوقات زائد قیمت پر بھی برف خریدنی پڑ جاتی ہے ۔واضح رہے کہ صنعتی شعبہ میں جلد خراب ہوجانے والے خام مال کو ٹھنڈا رکھنے (ریفریجریشن)کیلئے ،فارما سیوٹیکل کمپنیوں میں دوائوں کو ٹھنڈا رکھنے ،پھلوں اور سبزیوں کے کولڈ اسٹوریج اور بیوریجز کمپنیوں میں مشروبات ،آئس کریم اور دیگر ایسی مصنوعات کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے برف استعمال کی جاتی ہے ،برف کا ایک اور بڑا خریدار شعبہ فشریز کا بھی ہے ،مچھلیوں اور جھینگوں سمیت دیگر سمندری غذا کو ٹھنڈا رکھنے اور اس کے استعمال کی زندگی بڑھانے کیلئے بھی بڑے پیمانے پر برف استعمال کی جاتی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں