جلد عدالت میں کالے قانون کو چیلنج کریں گے ، بلال غفار
کراچی (اسٹاف رپورٹر) تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی بلال غفار نے کہا ہے کہ پچھلے 15 برس سے غیر فعال بلدیاتی نظام سے کراچی کو شدید نقصان ہوا، سندھ حکومت شہروں کو ضلعی سطح پر ان کا آئینی مالیاتی حصہ نہیں دے رہی، کراچی کو تباہی کی طرف پہنچا دیا گیا ہے ، کراچی کو جتنا حصہ ملنا چاہیے وہ نہیں ملتا۔
پارٹی سیکریٹریٹ انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں بلال غفار نے مزید کہا کہ پنجاب کے مقابلے میں کراچی کی ٹیکس کلیکشن زیادہ ہے، کراچی کو اس کی اصل شکل میں بحال کرنے کے لیے 10 ارب ڈالر کی ضرورت ہے،22 - 2021 میں صوبے کا این ایف سی بجٹ 815 فیصد بڑھا، سندھ کی آبادی 33 فیصد ہے اور خرچ 3 فیصد کیا جاتا ہے، کراچی کو سالانہ 250 سے 300 ارب ملنے چاہئیں، ہم جلد عدالت میں اعداد و شمار کے ساتھ لوکل گورنمنٹ کے کالے قانون کو چیلنج کریں گے، اس کے خلاف ہم گھوٹکی سے کراچی مارچ کے لیے تیار ہیں۔
اس موقع پررکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج نے کہا کہ سندھ حکومت کا کراچی میں مزید ٹاؤنز بنانے کا فیصلہ پری پول رگنگ ہے، قانون کے مطابق ٹاؤن کی آبادی 7 لاکھ سے زیادہ نہیں ہو سکتی، 5 ٹاؤنز ایسے ہیں جن کی آبادی 5 لاکھ سے کم ہے، 233 یوسیز بنائی گئیں، جن میں سے 3 یوسیز کی آبادی ایک دوسرے سے مختلف ہے۔