حکومت بیوروکریسی نہیں تاجروں سے بات کرے، منی بجٹ سیمینار

حکومت بیوروکریسی نہیں تاجروں سے بات کرے، منی بجٹ سیمینار

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محمد علی جناح یونیورسٹی میں فیکلٹی آف بزنس ایڈمنسٹریشن ا ور فیکلٹی آف سوشل اینڈ بیسک سائنسز کے تعاون سے منی بجٹ اور پاکستانی معیشت کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

 سیمینار میں مہمان خصوصی ایف پی سی سی آئی کیلئے نامزد ایس وی پی سلیمان چاؤلہ، ریلٹی بلڈر کے سی ای او عمران ، فاؤنڈیشن سیکیورٹیز کے ایم ڈی رمیز، سینئر ماہراقتصادیات بلال احمد شریک ہوئے۔ سیمینار میں طلبہ و طالبات سے سوال و جوابات کا سیشن بھی ہوا۔ سلیمان چاؤلہ نے کہا کہ حکومت منی بجٹ کے حوالے سے معیشت کو دستاویز کرنا چاہتی ہے جو اچھی بات ہے، حکومت بیوروکریسی کے بجائے ہمار ے ساتھ مل کر پالیسی بنائے، ہم موجودہ صورت حال کو اچھی طرح جانتے ہیں، پہلے بھی ہر خریداری کے ساتھ قومی شناختی کارڈ کی کاپی کا پروگرام شروع کیا گیا تھا جو ناکام ثابت ہوا، تاجر برادری چاہتی ہے حکومت ہمار ے ساتھ مل کر کام کرے۔

عمران احمد نے کہا کہ اس وقت بڑھتی درآمدات کم کرنے کیلئے منی بجٹ میں زیادہ ٹیکسز درآمدی اشیا پر لگائے گئے، اس سے ضرور فرق پڑ ے گا لیکن ہمیں اپنا رجحان بدلنا ہوگا۔ بلال احمد نے کہا کہ چین کے ساتھ تجارت میں ہماری تجارت مجموعی طورپر عدم توازن کا شکار ہے ۔ رمیز نے منی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک سال میں 20ارب ڈالر واپس کرنے ہیں ۔ شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے ڈاکٹر رضوان الحسن نے سیمینار کے اغراض و مقاصد بتائے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں