کروڑں روپے کے فنڈز غفلت کی نزر، عوامی بیت اخلا کے منصوبے پر کام نہ ہوسکا
کراچی (رپورٹ: حنیف اکبر) شہری وضلعی انتظامیہ کئی برس گزرنے کے بعد بھی شہر میں عوامی بیت الخلاکے منصوبے پر کام نہیں کرسکی۔
کالعدم شہری حکومت کے پہلے دور میں بنائے گئے بعض بیت الخلا عملے کی غفلت کے باعث ناقابل استعمال ہوگئے ہیں، شہرمیں عوامی بیت الخلا کی کمی سے گھروں سے ضروری کاموں کیلئے باہر نکلنے والی خواتین وبچے سب سے زیادہ پریشانی کا شکا رہوتے ہیں۔ باخبرذرائع کے مطابق کم وبیش دس برس قبل ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہرمیں600کے قریب عوامی بیت الخلابنانے کے لیے سروے کیاگیا تھا تاہم بعد آنے والے کمشنرزاورخود بلدیہ عظمیٰ کراچی سمیت کوئی ادارہ بھی اس منصوبے کو آگے نہیں بڑھاسکا۔ اس وقت کاروباری مراکز، پارکوں، کھیل کے میدانوں کے اطراف عوامی بیت الخلاکی کمی سے شہری پریشانی کا شکار ہیں۔
صدر جیسے کاروباری مرکز جہاں روزانہ لاکھوں لوگ اپنی کاروباری سرگرمیوں کے لئے آتے ہیں وہاں عوامی بیت الخلا بالخصوص خواتین کے لئے تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ کالعدم شہری حکومت کے دور میں گلشن اقبال نیپا چورنگی کے قریب اوردیگر مقامات پر متعدد عوامی بیت الخلابنائے گئے تھے جو عملے کی غفلت کے باعث ناقابل استعمال ہوگئے ہیں۔ اول تویہ کھلتے ہی نہیں ہیں، اگر انہیں کھولا بھی جاتا ہے تو دوپہرکے بعد تالا لگا دیا جاتا ہے۔
شہری حلقوں کے مطابق کروڑوں روپے کے فنڈز غیر ضروری اسکیموں پر خرچ کرنے والے ادارے اگر اپنے فنڈز کا چند فیصد حصہ بھی عوامی بیت الخلا کی اسکیم پر بھی خرچ کریں توشہریوں کو سہولت پہنچانے کا ایک بہت بڑاکام ہو گا۔