عدالتی پابندی کے باوجود اشتہاری بورڈ لگانے کا منصوبہ

عدالتی پابندی کے باوجود اشتہاری بورڈ لگانے کا منصوبہ

کراچی (رپورٹ: حنیف اکبر) شہر قائد میں ایک بار پھر بے ہنگم اشتہاری بورڈز لگانے کی منصوبہ بندی کرلی گئی،سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود پبلک پراپرٹی انڈر پاسز اور پیڈسٹرین برجز پر تشہیری بورڈ لگانے کیلئے سیکریٹری بلدیات نے حیران کن طور پرمنظوری دیدی، اشتہاری سائنز کی اجازت دینے والے افسران نے آؤٹ ڈور ایڈورٹائزرز کو منصوبے سے باہر کرنے کی کوششیں شروع کر دیں۔

 جس پر پرانے ایڈورٹائزرز نے پیڈسٹرین برجز اور انڈر پاسز کو ایڈورٹائزمنٹ کیلئے منظور کئے جانے کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کرلیا۔ عدالت عظمیٰ نے پیڈسٹرین برجز اور انڈر پاسز کو پبلک پراپرٹی قرار دیتے ہوئے اشتہاری بورڈز لگا نے پر واضح طور پرپابندی عائد کر رکھی ہے۔ ایڈورٹائزرز نے کالعدم سٹی گورنمنٹ کے سابق ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ اور موجودہ میونسپل کمشنر ساؤتھ اختر شیخ اور کے ایم سی کے ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ طارق صدیقی پر غیر قانونی اشتہاری بورڈز کے ذریعے اربوں روپے کی لوٹ مار کا منصوبہ تیار کرنے کا الزام لگایا ہے۔ عدالتی احکامات کے خلاف درجنوں پیڈسٹرین برجز پر دیوہیکل تشہیری بورڈز آویزاں بھی کردئیے گئے۔

آئوٹ ڈور ایڈورٹائزرز نے عدالت عظمیٰ اور اعلیٰ تحقیقاتی اداروں سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق آئوٹ ڈور ایڈورٹائزر نے سیکریٹری بلدیات کے جاری نوٹیفکیشن میں موجود پبلک پراپرٹی کی شق نمبر10-1 اور 10-2 کو حذف کرانے کیلئے عدالت عالیہ سے رجوع کیا ہے۔ سندھ آؤٹ ڈور ایڈورٹائزرز ایسوسی ایشن نے تمام اعلیٰ حکام کو پیڈسٹرین برجز پر لگائے گئے غیر قانونی بورڈز فوری ہٹانے کیلئے خطوط ارسال کردئیے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں