نجی میڈیکل جامعات کی من مانیاں: صوبائی داخلہ پالیسی ردی کی ٹوکری کی، نزر

نجی میڈیکل جامعات کی من مانیاں: صوبائی داخلہ پالیسی ردی کی ٹوکری کی، نزر

کراچی (رپورٹ: کفیل الدین فیضان) سندھ کے سرکاری و نجی میڈیکل کالجوں میں داخلوں کا معاملہ معمہ بن گیا ہے، سندھ کی نجی میڈیکل جامعات نے پی ایم سی کے بعد صوبائی داخلہ پالیسی کو بھی ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ۔

 نجی میڈیکل جامعات نے طلبا سے ازخود وصول کیے، فارم کے کروڑوں روپے بھی ری فنڈ نہ کئے جاسکے، جس کے سبب والدین پر اضافی مالی بوجھ بڑھ گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر نجی میڈیکل جامعات نے خود ساختہ طور پر داخلے دے دیے، طلبا پر فیس جمع کرانے کا دباؤ بھی بڑھا دیا ہے، نجی میڈیکل کالجوں کی جانب سے اپنے جاری کردہ فارم کی فیس 1500 سے 2500 روپے تک وصول کی گئی ہے۔

سندھ حکومت نے نجی میڈیکل جامعات کے داخلے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے تحت کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے نجی میڈیکل کالجوں کے داخلہ فارم 5 جنوری سے 20 جنوری تک وصول کیے ہیں اور داخلوں کی حتمی فہرست 25جنوری کو شائع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی اسکروٹنی کا عمل مکمل ہونے سے قبل ہی نجی میڈیکل جامعات نے خود ساختہ طور پر داخلہ فہرست جاری کر دی ہے۔

اس ضمن میں جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی جانب سے نجی کالجوں و جامعات کے خود ساختہ داخلہ دینے کے حوالے سے محکمہ صحت سندھ کو تحریری شکایت بھی کی گئی ہے، تاہم محکمہ صحت سندھ کی جانب سے کسی بھی قسم کا کوئی نوٹس نہیں لیا گیا ہے اور نجی میڈیکل کالجوں و جامعات نے ہزاروں طلبا سے سرکاری جامعہ کی اسکروٹنی کا عمل مکمل ہونے سے قبل ہی لاکھوں روپے فیس وصول کرلی ہے اور نجی میڈیکل جامعات کی جانب سے طلبا کو ای میل کے ذریعے آفر لیٹر بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ میں میڈیکل میں داخلوں سے متعلق پہلے ہی پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کی جانب سے داخلوں کے حوالے سے طلبا و طالبات سراپا احتجاج بنے رہے، جس کے بعد محکمہ صحت سندھ نے سندھ کابینہ کی منظوری کے بعد محکمہ صحت سندھ کے ماتحت میڈیکل کالجوں و جامعات میں داخلہ دینے کا اعلان کیا تھا اور داخلوں کی ذمہ داری جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے حوالے کی تھی، تاہم نجی میڈیکل کالجوں و جامعات نے ازخود داخلے دینا شروع کر دیئے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں