شہری مسائل پرلاڑکانہ میں16جماعتی اتحادکا مظاہرہ
لاڑکانہ،اندرون سندھ (بیورو رپورٹ، نمائندگان دنیا)لاڑکانہ میں16جماعتوں پر مشتمل لاڑکانہ سماجی اتحاد کی جانب سے شہری مسائل کے حل کے لیے چیئرمین حافظ گل حسن جتوئی کی قیادت میں اولڈ بس اسٹینڈ سے جناح باغ چوک تک امن زندہ باد ریلی نکال کر دھرنا دیا گیا جس کے باعث تین گھنٹے تک ٹریفک معطل رہی۔
دھرنے میں سنی تحریک، پی پی شہید بھٹو، سندھ ترقی پسند پارٹی، خاکسار، جماعت اہلسنت اور دیگر جماعتوں کے رہنمائوں اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ ہم شہر کے مسائل حل نہ ہونے پر نکلے ہیں ،اب بات برداشت سے بھی ہوچکی ہے ،شہری دفاتر کے چکر لگالگا کر تھک چکے ہیں بغیر رشوت کے کوئی کام نہیں ہوتا،آج کھاد بلیک میں کسان کو مل رہی ہے ،دوائیں،گھی، بیج، چینی، آٹے کی قلت کرکے غریبوں کو لوٹا جارہا ہے ، بدامنی نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے ،شہر میں نشے کاروبار بھی عروج پر ہے لیکن پولیس کوئی کردار ادا نہیں کررہی۔
پنگریو سے نمائندے کے مطابق محکمہ آبپاشی نے کوٹری بیراج کی نہروں میں سالانہ وارا بندی ختم ہونے کے باوجود ضلع بدین کی نہروں کی بھل صفائی اورریگولیٹروں کی مرمت نہیں کرائی اور اس مد میں رکھا گیا بجٹ مبینہ طور پر خوردبرد کرلیاگیا ہے ۔ ضلع بدین کی کاشت کارتنظیموں نے نہروں کی صفائی اورمرمت نہ کرانے کے خلاف شدیداحتجاج کیا ہے۔
کاشتکار رہنمائوں گلن شاہ ، شوکت علی،عزیزاللہ ڈیرو،خلیل احمدبھرگڑی نے کہا ہے کہ بھل صفائی ومرمتی کام نہ کرانے کی وجہ سے نہریں مٹی سے بھرگئی ہیں اور ان میں پانی کے بہائو کی گنجائش نصف سے بھی کم رہ گئی ہے ، ریگولیٹروں کے دروازے ٹوٹے ہوئے ہونے کے باعث پانی ضائع ہوتا ہے اور وارا بندی پردرست طریقے سے عمل نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ضلع بدین کی نہروں میں بھل صفائی اورمرمتی کاموں کے لیے مختص بجٹ خوردبرد کرنے کے خلاف متعلقہ حکام کودرخواستیں دی جائیں گی۔
سجاول سے نمائندے کے مطابق ایس ٹی پی رہنما شہید الطاف جسکانی کے بھائی اسد جسکانی پر مبینہ قاتلانہ حملے اور ان کے خلاف خلیل الرحمان خانزادہ عرف بھولو خانزادہ کے قتل کا مقدمہ درج کیے جانے پر سجاول میں ایس ٹی پی کی جانب سے احتجاج کیا گیا ۔ایس ٹی پی کے مرکزی رہنما جلال شاہ، ضلع سجاول کے صدر عبدالغنی ملاح، عبدالواحد خاصخیلی اور دیگر نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسد جسکانی پر دائر جھوٹا مقدمہ اور قاتلانہ حملہ سراسر ناانصافی ہے ، شرپسندوں کی جانب سے پولیس موبائیلز اور موٹر سائیکلیں نذر آتش کی گئیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے ،ہم حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ اسد جسکانی کے خلاف درج جھوٹا مقدمہ ختم کیا جائے اور حملے کا نوٹس لے کر ملزمان کو عبرتناک سزا دی جائے ۔
سکرنڈ سے نمائندے کے مطابق ٹنڈوالہ یار میں خلیل الرحمان خانزادہ کے قاتلوں کی گرفتاری اور خانزادہ برادری کے گھروں پر ٹنڈوالہ یار پولیس کے بلاجواز چھاپوں کے خلاف سکرنڈ ،صابو راہو اور سرہاڑی کی خانزادہ ، راجپوت ، آرائیں اور دیگر برادریوں نے سکرنڈ پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ سر عام دن دیہاڑے کورٹ کے اندر پولیس کی موجودگی میں خلیل الرحمان کو قتل کر دیا اور قاتل بآسانی فرار ہوگئے ۔
اگر عدالتیں بھی محفوظ نہیں تو اور کونسی جگہ محفوظ ہو گی ،کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ،قاتل کو پناہ دی جا رہی ہے اور لوگ اسکے ساتھ آ کر مل رہے ہیں اور سیلفیاں بنا رہے ہیں جبکہ مقتولین کے گھروں پر پولیس چڑھائی کر رہی ہے ۔چیف جسٹس پاکستان، وزیراعظم، آئی جی سندھ سو موٹو ایکشن لیں اور قاتل کوکیفرکردار تک پہنچایا جائے۔