سردی کی نئی لہر: گلے اور جلد کے امراض میں اضافہ

سردی کی نئی لہر:  گلے اور جلد کے امراض میں اضافہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سردی کی شدت میں اضافے کے باعث کراچی میں گلے اور جلدکے امراض میں اضافہ ہوگیا ہے۔

مختلف اسپتالوں میں شہریوں کی بڑی تعداد گلے میں تکلیف، نزلہ ، زکام ، کھانسی ، سر درد، ناک بند ہونے ، ناک سے پانی گرنے، چھینکیں آنے ، گلے میں درد وخراش، جسم میں درد اور بخارکی شکایت کے ساتھ آرہی ہے۔ جس پر ماہرین صحت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار، تلی ہوئی زیادہ کھٹی چکنی و ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں، اے سی بند رکھیں، پنکھا آہستہ چلائیں، ٹھنڈے پانی کا استعمال ترک کر دیں، بزرگوں اور بچوں کو سردی سے بچائیں، بصورت دیگر یہ امراض سنگین نوعیت اختیار کر سکتے ہیں۔

جناح اسپتال کے شعبہ امراض ناک، کان و گلا کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر نصیر احمد نے بتایا کہ سر دی میں اضافے پر جناح اسپتال میں گلے اور ناک کے مریضوں میں اضافہ ہوا ہے، عموماً موسم کی تبدیلی پر مریضوں میں اضافہ ہو تا ہے کیونکہ وہ احتیاط نہیں برتتے اور ہر طرح کا ٹھنڈا اور کھٹا کھانا کھالیتے ہیں، اے سی اور تیز پنکھا چلاتے ہیں حالانکہ پنکھے کی براہ راست ہوا ناک پر لگنے سے نزلہ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر احتیاط کی جائے اور پانی کا زیادہ استعمال کیا جائے تو یہ امراض 4 سے 5 دن میں ازخود ٹھیک ہو جاتے ہیں۔

آج کل موسم کی تبدیلی کے باعث ناک کی الرجی کے بہت زیادہ مریض آرہے ہیں ، گزشتہ چند سال سے کراچی میں ناک کی الرجی کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جس کی وجہ دھول اور مٹی میں اضافہ ہے، جبکہ شہری احتیاط بھی نہیں کرتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ افراد فوراً اینٹی بائیوٹک دوائیں لینا شروع کردیتے ہیں جبکہ کچھ لوگ بالکل توجہ نہیں دیتے کہ یہ ازخود ٹھیک ہو جائے گا، یہ دونوں رویے غلط ہیں۔

اس ضمن میں معالج سے رابطہ کرنا چاہیے۔ طبی ماہرین کے مطابق شہر میں سردی کی شدت میں اضافے پر جلدی امراض پھیلنا شروع ہوگئے ہیں، سب سے زیادہ متعدی خارش کے مریض آتے ہیں، یہ بیماری ایک فرد سے پورے گھر کو لگتی ہے، پورے جسم میں خارش ہوتی ہے، جس سے انفیکشن ہو جاتا ہے اور زخم و دانے پڑ جاتے ہیں، جس سے بچنے کے لئے شہریوں کو چاہیے کہ وہ ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے ساتھ گرم کپڑے ،چادریں اور کمبل خوب گرم پانی سے دھوئیں اور سخت دھوپ میں پھیلائیں، ایگزیما سے بچاؤ کے لئے جلد کو نم رکھا جائے، سر میں تیل لگایا جائے اور زیاد ہ صابن سے نہ دھویا جائے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں