مختلف سڑکوں اور پارکوں میں زائد چارجڈپارکنگ فیس کی وصولی عام ہو گئی

مختلف سڑکوں اور پارکوں میں زائد چارجڈپارکنگ فیس کی وصولی عام ہو گئی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر کی مختلف سڑکوں اور پارکوں میں زائد چارجڈ پارکنگ فیس کی وصولی عام ہوگئی۔

 صدر کی مختلف سڑکوں پر موٹرسائیکل کی فیس بیس روپے وصول کی جا رہی ہے، جس میں کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں آنے والی سڑکیں خاص طور پر شامل ہیں، جن کی رسید بھی شہریوں کو نہیں دی جا رہی۔ اماں ٹاور کے اطراف ہونے والی پارکنگ اس میں نمایاں ہے، جہاں چارجڈ پارکنگ فیس وصول کرنے والے افراد پرچی مانگنے پر شہریوں سے بدتمیزی کرتے ہیں اور موٹرسائیکل پارک کرنے سے روک دیتے ہیں۔ پریڈی اسٹریٹ جہاں کسی جگہ سرکاری پارکنگ نہیں ہے۔

اسلامیہ گرلزکالج کے سامنے بنائی گئی باڑہ مارکیٹ کے سامنے نامعلوم افراد پرچیاں لیکر کھڑے ہوتے ہیں جو مارکیٹ آنے والے افراد سے زبردستی پارکنگ فیس وصول کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہی صورتحال کے ایم سی کے پارکوں میں بھی ہے۔ ہل پارک پر پولیس اور کے ایم سی ملازمین کی مبینہ چشم پوشی سے نامعلوم افراد غیر قانونی طے شدہ فیس سے زائد چارجڈ پارکنگ فیس اور داخلہ فیس وصول کررہے ہیں۔ تین سال سے کم عمر بچوں کی بھی فیس وصول کی جاتی ہے۔

ذرائع کے مطابق شہریوں کی شکایت کے بعد کے ایم سی حکام سختی کرتے ہیں تاہم چند دن بعد دوبارہ زائد فیس وصولی شروع ہوجاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ فیس محکمہ اسپورٹس اینڈ ری کری ایشن کے ذمہ داران تک بھی جاتی ہے۔ سابق میئر کے دور میں اس فیس کی وصولی عوامی شکایات پر چند دنوں تک بند رہی تاہم دوتین ہفتے بعد مافیا نے دوبارہ زائد چارجڈ پارکنگ فیس اورداخلہ فیس وصول کرنی شروع کردی۔ ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود متعلقہ ادارے غیر قانونی چارجڈ پارکنگ فیس کی وصولی روکنے کی کوشش نہیں کر رہے۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں