ٹرانس فیٹ کے خاتمے کیلئے بہترین طرز عمل کی پالیسی پر عمل درآمدکامطالبہ

ٹرانس فیٹ کے خاتمے کیلئے بہترین طرز عمل کی پالیسی پر عمل درآمدکامطالبہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے ڈبلیو ایچ او کی پاکستان میں غیر صحت بخش چکنائی کی وجہ سے دل کے امراض سے ہونے والی اموات کا تخمینہ کی سب سے زیادہ کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کااظہار کیا ہے ۔۔۔

اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی عوام کی صحت کے تحفظ کیلئے ڈبلیو ایچ او کی ہدایات کے مطابق ٹرانس فیٹ کے خاتمے کیلئے بہترین طرز عمل کی پالیسی پر عمل درآمد کیا جائے۔ پی ایم اے نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ٹرانس فیٹ فوڈز کا استعمال نہ کریں، جس میں تجارتی طور پر بیک کی گئی اشیا، جیسے کیک، بسکٹ نیز مکھن ، مارجرین، سپریڈ ، اس کے علاوہ پاپ کارن، فروزن پیزا، رول، سموسے، فرائیڈ فوڈ وغیرہ شامل ہیں۔ ڈبلیو ایچ اوکی گائیڈ لائن کے مطابق حکومت کو چاہئے کہ سب سے پہلے صنعتی طور پر تیار کردہ تمام کھانوں میں 2 گرام ٹرانس فیٹ فی 100 گرام فیٹ کی لازمی حد مقرر کرے۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں