ملک میں 20 لاکھ افراد مرگی کے مرض میں مبتلا

ملک میں 20 لاکھ افراد مرگی کے مرض میں مبتلا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) مرگی کے عالمی دن کی مناسبت سے پاکستان نیورو لوجی اویرنس اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام کراچی کے اسکولوں میں ڈرائنگ مقابلے کا انعقاد کیا گیا۔

نیورولوجی اویرنس اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کے سیکریٹری ڈاکٹر عبدالمالک کے مطابق مرگی کے عالمی دن کی مناسبت سے آگہی کے لیے منعقدہ مقابلے کے موضوعات مرگی کسی جادو ٹونے، جن بھوت یا آسیب سے نہیں اور مرگی قابل علاج بیماری ہے، رکھے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقابلے میں شریک ہر اسکول کے طلبہ و طالبات میں سے اول، دوم، سوم آنے والوں کو منتخب کیا جائے گا، جنہیں 13 فروری کو مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں انعامات سے نوازا جائے گا۔ اس تقریب کی مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن، ڈائریکٹر آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ رفیعہ جاوید ہونگی۔ ڈاکٹر عبدالمالک کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق 20 لاکھ افراد مرگی کے مرض میں مبتلا ہیں اور اکثریت اسے جن بھوت، جادو ٹونا یا آسیب سمجھتی ہے، جس کی وجہ سے ان کا درست علاج نہیں ہوپاتا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں میں مرگی کی بیماری سے متعلق مقابلے کا مقصد بھی آگہی پھیلانا ہے کیونکہ بچوں کی بڑی تعداد بھی اس مرض کا شکار ہے، بچوں میں مرگی کی بیماری کے ماہرین کی تعداد انتہائی کم ہے، مرگی کا شکار مریضوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے، لڑکیوں کی شادی نہیں ہوپاتی، اگر شادی ہوجائے تو نوبت طلاق تک آجاتی ہے، بچوں کو داخلہ نہیں دیا جاتا اور نوجوانوں کو نوکری نہیں ملتی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں