سینیٹری ورکرزکوسیفٹی کٹ فراہم نہ کرنے پر عدالت برہم

سینیٹری ورکرزکوسیفٹی کٹ فراہم نہ کرنے پر عدالت برہم

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائیکورٹ نے سینیٹری ورکرز کو سیفٹی کٹ فراہم نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سینیٹری ورکرز کو بغیر کٹ اور سیفٹی کے نالوں میں اترنے سے روکنے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ اب اگر کسی بھی سینیٹری ورکر کی ہلاکت ہوئی تو ہم سیکریٹری بلدیات کے خلاف ایف آئی آر کا حکم دیں گے ۔ عدالت نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سے ایس او پیز طلب کرلیں۔بدھ کو سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر سیکریٹری بلدیات سید نجم شاہ و دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے ۔ دوران سماعت عدالت نے سینیٹری ورکرز کو سیفٹی کٹ فراہم نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سے ایس او پیز طلب کرلی۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے استفسار کیا کہ سینیٹری ورکرز کو بغیر سیفٹی کے نالوں میں کیوں اتارا جاتا ہے ۔ سیکریٹری بلدیات نے بتایا کہ ہم نے منع کر رکھا ہے کہ کوئی بھی ورکر نالے میں اندر نہ جائے ۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ تو اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ کون سینیٹری ورکرز کی زندگیوں کے ساتھ کھیل رہا ہے ؟ ہمیں ان ذمہ داروں کے نام بتائیں ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیں گے ۔ عدالت نے سینیٹری ورکرز کو بغیر کٹ اور سیفٹی کے نالوں میں اترنے سے روکنے کی ہدایت کردی۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں