کراچی میں طلب کے مقابلے پانی کی فراہمی نصف ہے ، وزیر بلدیات کا اعتراف

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان میں کئی توجہ دلاؤنوٹس زیر بحث آئے ۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں طلب کے مقابلے پانی کی رسد نصف ہے ۔۔
موسم گرما میں پانی کی طلب میں اضافہ اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث اس وقت شہر کے متعدد علاقوں میں پانی کی کمی کا سامنا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کواپوزیشن رکن جمال احمد کے توجہ دلاؤنوٹس کے جواب میں کیا۔ جمال احمد نے کہا کہ ان کے حلقہ پی ایس 130 میں پینے کے پانی کا بحران ہے جس کے باعث وہاں کے عوام کو پریشانی کا سامنا ہے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پانی کا مسئلہ کراچی شہر میں ہے ۔گرمیاں زیادہ ہیں اور بجلی کا بھی مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک اسکیم بنائی جارہی ہے کہ جس رزروائر سے 90 فیصد پانی ضلع سینٹرل کوملتا ہے ، اس لائن سے گلشن اقبال کے کچھ علاقوں کو بھی پانی جاتا ہے ۔ ان علاقوں کو دوسرے ریزووائر سے پانی دیا جائے گا ۔ سعید غنی نے کہا کہ ہمارا 100 ایم جی ڈی پانی حب سے آتا ہے ، لیکن کینال میں خرابیوں کے باعث اس وقت صرف 70 ایم جی ڈی پانی کی وہاں سے دستیاب ہے ۔ ہم نے کینال پر تیزی سے کام شروع کردیا ہے ، اسی پر ایک اور اسکیم کے تحت مزید 50 ایم جی ڈی پانی کا اضافہ کرکے 150 ایم جی ڈی کردیا جائے گا۔ اس وقت کے فور پر بھی کام جاری ہے ،کوشش ہے کہ پانی کی طلب کے مقابلے رسد میں اضافہ کیا جائے ۔