کچے میں اغوا کی وارداتیں تقریباًختم ہوگئیں،آئی جی

کچے میں اغوا کی وارداتیں تقریباًختم ہوگئیں،آئی جی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے صوبائی سول سروسز کے سیکنڈ سینئر مینجمنٹ کورس کے 27 رکنی وفد نے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ملاقات کی۔

گریڈ 19 کے زیر تربیت افسران پر مشتمل وفد کی سربراہی ڈی جی ٹی آر ایم عیسیٰ میمن کررہے تھے ۔وفد کے شرکا نے سندھ پولیس کی کارکردگی کو سراہا۔مختلف سوالات پر آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے پولیس کا بجٹ بڑھاکر اب 19 فیصد کردیا ہے اور اس ضمن میں آخر میں ہونیوالے اضافے سے سندھ پولیس کو کافی مدد اور سپورٹ ملی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بالائی سندھ سے خواتین کی سندھ پولیس میں شمولیت پر مسائل درپیش ہیں،کچے کے علاقوں میں اغوا کی وارداتیں تقریباًختم ہوگئی ہیں البتہ ہنی ٹریپ کے ذریعے لوگوں کو بلاکر اغوا اور تاوان طلب کیا جاتا ہے تاہم پولیس کی موثر کاوشوں اور اقدامات سے رواں سال سندھ پولیس نے اپنی حکمت عملی سے 900 سے زائد شہریوں کو ہنی ٹریپ سے بچایا ہے ۔ علاوہ ازیں سندھ پولیس کی جانب سے کچے کے علاقوں میں اگلے مورچوں پر پولیس بیس کیمپس بھی بنائے گئے ہیں ۔ کچے کے ڈاکو سوشل میڈیا کے ذریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ کچے ایریاز میں امن نہیں ہے ۔اگر یہ آپریشن جاری رہا تو بہت جلد کچے کے علاقے ڈاکوؤں سے پاک ہوجائیں گے ۔بعدازاں وفد نے سی پی او کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا اور شہر کی مانیٹرنگ جیسے امور کا جائزہ لیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں