جناح اسپتال میں28وینٹی لیٹرغیر فعال مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

جناح اسپتال میں28وینٹی لیٹرغیر فعال مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

کراچی (این این آئی) پاکستان کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں مریضوں کی زندگیاں دا ؤپر لگ گئی ہیں، 28 وینٹی لیٹرز کے غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔

جناح اسپتال کراچی میں طبی و انتظامی عملے کا بحران انتہائی سنگین ہو گیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں وینٹ کی سہولتیں موجود ہیں لیکن انہیں استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ذرائع نے بتایا کہ اسپتال میں 5 ایسے مختلف شعبہ جات میں جہاں وینٹ موجود ہے لیکن اس کے استعمال کے لیے مطلوبہ عملہ ہی دستیاب نہیں ہے ۔ذرائع کے مطابق میڈیکل آئی سی یو میں 10 میں سے 6 وینٹ فعال ہیں، سرجیکل آئی سی یو میں 24 میں سے صرف 8 وینٹی لیٹر فعال ہیں، کلینکل آئی سی یو میں 15 میں سے صرف 7 وینٹی لیٹر فعال ہیں، اور نیورو ٹراما میں 6، جب کہ وارڈ میں صرف ایک وینٹی لیٹر ہے جو فعال ہے ۔دوسری طرف میڈیکل آئی سی یو میں 58 نرسنگ اسٹاف کی پوسٹیں موجود ہیں لیکن صرف 8 نرسنگ اسٹاف پر مشتمل عملہ دستیاب ہے ، اسپتال میں کنسلٹنٹ اور نرسنگ اسٹاف کی شدید قلت ہے ۔جناح اسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں مجموعی طور پر 28 وینٹی لیٹرقابل استعمال نہیں ہیں۔یاد رہے کہ جناح اسپتال میں جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (جے ایس ایم یو) کے تحت تعینات نئے ڈاکٹروں کو دھمکیوں کا سامنا ہے ۔اس حوالے سے جے ایس ایم یو کے رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان نے جناح اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو خط ارسال کرتے ہوئے ڈاکٹروں کے تحفظ کی فوری اپیل کی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں