مدارس کی آزادی سلب کرنے کی سازش ہورہی، مولانا ناصر سومرو
لاڑکانہ (بیورو رپورٹ) جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا ناصر خالد محمود سومرو کی زیر صدارت جامعہ اسلامیہ لاڑکانہ میں اجلاس ہوا۔۔
جس میں وفاق المدارس العربیہ سندھ سے تعلق رکھنے والے اراکین مولانا مسعود احمد سومرو، مولانا عبدالرحمن صفدر، مولانا قاری جمیل احمد بندھانی، مولانا مفتی نذیر احمد مہر،مولانا عبدالباری، قاری شفیع محمد کھوسہ ودیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر شرکا نے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سرپرست، قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کی حمایت اور ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن دینی مدارس، علما ، لاکھوں طلبا اور طالبات کی حقیقی ترجمانی کر رہے ہیں اور ان کے حقوق، آزادی و خود مختاری کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے قانون کے تحت مدارس کی رجسٹریشن کر کے مدارس کی آزادی کو سلب کرنے کی سازش ہورہی ہے جو کسی صورت قبول نہیں، ایف ٹی ایف اور آئی ایم ایف کی شرائط پر دینی علوم اور دینی مدارس پر تلوار لٹکائی جا رہی ہے تاکہ اسلام کے نام پر حاصل کردہ پاکستان سے اسلامی تعلیمات کو پہلے محدود اور پھر ختم کیا جائے ۔ مولانا ناصر محمود نے کہا کہ پاکستان کا شاگرد اپنی تعلیم کے لئے آزاد ہے کہ وہ عصری علوم کا انتخاب کرتا ہے یا دینی علوم کا، مگر میرے مدرسے کو جبری پابند کیا جارہا ہے کہ وہ عصری علوم کو لازمی شامل کرے تاکہ دینی علوم کی اصل روح کو مجروح کیا جاسکے ۔مدارس کے دفاع کیلئے کسی بھی حد تک جانا پڑا تو دریغ نہیں کرینگے ۔