ایف آئی اے تحقیقات سے مطمئن نہیں ،وکیل ڈاکٹر شاہنواز

میرپورخاص (بیورو رپورٹ)میرپورخاص پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے قتل کے مقدمے میں پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر کے بعد ایف آئی اے کی جانب سے ایک اور ایف آئی آر درج کرنے کو چیلنج کرنے کے۔۔
کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ بینچ میرپورخاص میں ہوئی۔ عدالت کے باہر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہنواز کیس کے وکیل ایڈووکیٹ سجاد چانڈیو نے کہا کہ مقدمے میں ملوث دو پولیس اہلکاروں عنایت علی زرداری اور ڈی آئی بی کے سابق انچارج دانش نے یہ درخواست دائر کی تھی، جس میں انہوں نے مقدمہ درج کیا تھا۔ ان کا موقف ہے ایف آئی اے نے جو ایف آئی آر درج کرائی ہے اسے درج نہیں کرنا چاہیے تھا، جبکہ ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو صرف تحقیقات کا حکم دیا تھا، جبکہ ان کی جانب سے درج ایف آئی آر غیر قانونی ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج کیس کی مختصر سماعت ہوئی۔ اس معاملے میں ایف آئی اے نے جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگا ہے ۔ سجاد چانڈیو کا کہنا تھا ہم مجموعی طور پر ڈاکٹر شاہنواز کے معاملے میں ایف آئی اے کی تحقیقات سے مطمئن نہیں ہیں، کیونکہ انہوں نے ابھی تک ان پولیس حکام کے بیانات نہیں لیے جنہوں نے ابتدائی طور پر ڈاکٹر شاہنواز کنبھر سے تفتیش کی تھی۔ اس کیس میں پولیس کے اعلیٰ افسران ملزم معلوم ہوتے ہیں، ہم ایف آئی اے کی تحقیقات سے مطمئن نہیں، اس حوالے سے جلد سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کریں گے ۔