لوگ سرکاری زمین بیچ رہے ہیں،کوئی ادارہ ان کو روکنے والا نہیں،سندھ ہائیکورٹ

لوگ سرکاری زمین بیچ رہے ہیں،کوئی ادارہ ان کو روکنے والا نہیں،سندھ ہائیکورٹ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے ہاکس بے کے گوٹھ میں تجاوزات کے معاملے پر اینٹی انکروچمنٹ ٹریبونل کا فیصلہ معطل کردیا ۔ ہائی کورٹ نے ہاکس بے میں خیر محمد گوٹھ کی زمین پر مبینہ قبضے کے معاملے پر اینٹی انکروچمنٹ ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔

 وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت نے گوٹھ آباد اسکیم کے تحت 23 افراد کو 8 ایکڑ سے زائد زمین الاٹ کی تھی ۔ قبضہ مافیا نے سرکاری افسران کی ملی بھگت سے جعلی لسٹ پیش کرکے اینٹی انکروچمنٹ ٹربیونل سے فیصلہ اپنے حق میں لے لیا۔430 افراد کی جعلی لسٹ کی بنیاد پر ٹربیونل کا فیصلہ خلاف قانون ہے ۔ مافیا گوٹھ کا بورڈ لگا کر زمین فروخت کررہی ہے۔سرکاری زمین بھی بیچی جارہی ہے ۔ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیے کہ لوگ سرکاری زمین بیچ رہے ہیں، کوئی ادارہ ان کو روکنے والا نہیں ، عدالت نے اینٹی انکروچمنٹ ٹربیونل کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے سندھ حکومت،گوٹھ آباد اسکیم اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے ۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مبینہ قبضے میں ملوث افراد کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے ۔ دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے لکھنو سوسائٹی میں غیر قانونی عمارت کی بجلی منقطع کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ملتوی کردی۔جسٹس ثناء اکرم منہاس نے ریمارکس دیے کہ لوگ تصور کرتے ہیں پہلے عمارت بنا لو بعد میں نقشہ منظور کروا لیں گے ، اس طرح تمام غیر قانونی تعمیرات ہوتی رہتی ہیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں