دولت پور:ڈیڑھ ماہ قبل ملنے والی بچی کے ورثا نہ ملے

دولت پور:ڈیڑھ ماہ قبل ملنے والی بچی کے ورثا نہ ملے

دارالامان نے ذہنی حالت ٹھیک نہ ہونے پر گدو اسپتال منتقلی کی درخواست کردیعدالتی احکامات بھی جاری، لاوارث بچی صحافیوں نے عدالت میں پیش کی تھی

دولت پور (نمائندہ دنیا)ڈیڑھ ماہ قبل دولت پور کی سڑکوں پر بھٹکتی ہوئی لاوارث بچی کے ورثاء کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے ۔ سول جج اور جوڈیشل مجسٹریٹ دولت پور نازیہ امیر مہیسر کے حکم کے باوجود دارالامان نواب شاہ کی انتظامیہ نے بچی کی ذہنی حالت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے بچی کو گدو اسپتال حیدرآباد بھیجنے کی درخواست کی ہے ۔ عدالت نے بھی لڑکی کو دارالامان میں رکھنے سے انکار کے بعد کوئی دوسرا راستہ نہ دیکھتے ہوئے اسے حیدرآباد کے گدو اسپتال منتقل کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ واضح رہے کہ ڈیڑھ ماہ قبل لاوارث بچی کو دولت پور کے صحافیوں نے عدالت میں پیش کیا تھا اور صحافیوں کی درخواست پر ورثاء کے ملنے تک بچی کو تحفظ اور علاج کے لیے دارالامان نواب شاہ منتقل کردیا تھا، تاہم دارالامان انتظامیہ بار بار حیلے بہانوں سے بچی کو واپس کرتی رہی۔ صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے دارالامان انتظامیہ کے روئیے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سندھ و اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ لڑکیوں کے تحفظ کے لیے بھاری بجٹ سے قائم ہونے والے دارالامان نواب شاہ میں بچیوں کے تحفظ کی ذمہ دار انتظامیہ کی غیر ذمہ داری کا نوٹس لیا جائے اور مصیبت زدہ بچیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں