فش ہاربر کویورپی معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ
یورپی یونین سے کلیئرنس ملنے کے بعد مچھلی کی یورپی ممالک سمیت دیگر کو برآمد میں نمایاں اضافہ ہوگا،محمدعلی ملکانی صوبائی وزیر لائیو اسٹاک کی ریڈ زون میں تجاوزات اور ناکارہ لانچوں کی موجودگی پر بھی تشویش،اقدامات کی ہدایت
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ حکومت نے کراچی فش ہاربر کو یورپی یونین کے مقرر کردہ معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کا آغاز کر دیا ہے ، تاکہ یورپی آڈٹ وفد کے دورے سے قبل ہاربر کو مکمل طور پر یورپی اسٹینڈرڈز پر ہم آہنگ کیا جا سکے ۔ اس سلسلے میں ایک اہم اجلاس صوبائی وزیر لائیو اسٹاک اینڈ فشریز محمد علی ملکانی کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں فش ہاربر سے متعلق ترقیاتی اور تکنیکی امور پر تفصیل سے غور کیا گیا۔اجلاس میں سیکریٹری لائیو اسٹاک ڈاکٹر قاظم حسین جتوئی، ڈی جی میرین فشریز ڈاکٹر منصور وسان، ایم ڈی فش ہاربر ڈاکٹر زاہد کیمٹیو ودیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں پونٹونز اور جیٹیز کے مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ان تکنیکی معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ ہاربر کی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔ فش ہاربر کی اسٹریٹ لائٹس کی خرابی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر نے واضح ہدایت دی کہ تمام اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب اور بحالی کا کام دو ماہ کے اندر مکمل کیا جائے ۔
اجلاس میں صفائی کے ناقص انتظامات، ریڈ زون میں تجاوزات اور ناکارہ لانچوں کی موجودگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ وزیر نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہاربر کی صفائی روزانہ کی بنیاد پر یقینی بنائی جائے ، ریڈ زون سے قبضہ ختم کیا جائے ، نااہل اور ناکارہ لانچوں کی فوری بیدخلی کرنے کے احکامات دیتے ہوئے بوٹس کی رجسٹریشن اور وائرلیس سسٹم اپ گریڈ کرنے کی ہدایت دی ۔فشنگ بوٹس کی رجسٹریشن، لائسنسنگ کے معیار اور وائرلیس سسٹم کی اپ گریڈیشن کو بھی فوری توجہ کا مستحق قرار دیتے ہوئے ہدایات جاری کی گئیں۔صوبائی وزیر نے اجلاس کو بتایا کہ یورپی یونین کا آڈٹ وفد جلد کراچی فش ہاربر کا دورہ کرے گا، اس لیے تمام محکمے اپنی ذمہ داریاں بروقت اور مکمل طور پر ادا کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جس ادارے نے اپنا کام مقررہ وقت پر مکمل نہ کیا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔محمد علی ملکانی نے کہا کہ فش ہاربر کی اپ گریڈیشن نہ صرف فشریز سیکٹر بلکہ کراچی کی معاشی سرگرمیوں کے لیے بھی اہم ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یورپی یونین سے کلیئرنس ملنے کے بعد مچھلی کی یورپی ممالک سمیت دیگر ممالک کو برآمد میں نمایاں اضافہ ہوگا، جس سے ملک کے زرِمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے ۔