نئی بلند عمارتوں پر شجرکاری فیس لگانے کی تیاری

نئی بلند عمارتوں پر شجرکاری فیس لگانے کی تیاری

ہر نئی بننے والی تین یا اس سے زائد منزلہ عمارت پر گرین سرچارج لاگو اور تعمیر سے قبل پی ایچ اے کو جمع کرانا ہوگا ،کمرشلائزیشن فیس کا 1 فیصد لینے کی تجویزپی ایچ اے فیس وصولی کیلئے ایل ڈی اے کی مدد لے گی،رقم سے شہر میں شجرکاری کی جائیگی،بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظوری کے بعد کیس کابینہ کو بھیجا جائیگا

لاہور (شیخ زین العابدین)پی ایچ اے نے پہلی بار نئی کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر شجرکاری فیس لگانے کی تیاری شروع کر دی،جو کثیر المنزلہ عمارت بنائے گاوہ گرین سرچارج فیس بھی دے گا۔تفصیل کے مطابق ماہرین ماحولیات نے شہر میں کم ہوتے ہوئے ٹری کور پر اپنی رائے دی کہ شہر میں جس طرح کنسٹرکشن بڑھ رہی ہے اس کے مدمقابل شجرکاری نہیں کی گئی جس کے سبب لاہور کی فضا آلودہ اور باسیوں کو سموگ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔حکومت کی جانب سے شجرکاری مہم تو شروع کی گئی مگر خزانے میں پیسے کم ہونے کے سبب مختص کردہ فنڈز شجرکاری پر خرچ نہ کئے جاسکے ۔ یہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت 3 برس میں شجرکاری کے اہداف حاصل نہ کرسکی۔ اب کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر سے قبل بلڈرز پر ایک اور بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کر لی گئیں. پی ایچ اے نے \\\"گرین سرچارج\\\" کے نام سے نئی فیس متعارف کرادی۔ ہر نئی بننے والی تین یا اس سے زائد منزلہ عمارت پر گرین سرچارج لاگو ہوگاجوتعمیر سے قبل پی ایچ اے کو جمع کرانا ہوگا ،گرین سرچارج کی وصولی کیلئے پی ایچ اے نے ایل ڈی اے سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا،اس رقم سے شہر میں شجرکاری کی جائے گی،پی ایچ اے کی جانب سے ایل ڈی اے کی 20 فیصد کمرشلائزیشن فیس سے ایک فیصد گرین سرچارج لینے کی تجویز دی گئی ہے ۔گرین سرچارج کی منظوری بورڈ آف ڈائریکٹرز سے لینے کے بعد کیس کابینہ کو بھیجا جائے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں