سڑکوں کے 48منصوبے نظرانداز،ٹریفک متاثر
شہر کی مجوزہ 50 سٹرکچر پلان روڈز میں سے صرف 2 بن سکیں، منصو بوں کاپی سی ون بھی منظور ہوچکا تھا، سالانہ بجٹ میں سٹرکچر پلان روڈز کے منصوبے ڈراپ مختلف علاقوں میں اراضی ایکوائر کرنے کیلئے سیکشن فوربھی نافذ کیاگیا، سٹرکچر پلان روڈز کو آئندہ ماسٹر پلان میں بھی شامل کر رہے ہیں:ایل ڈی اے انتظامیہ
لاہور (شیخ زین العابدین )شہر کی مجوزہ 50 سٹرکچر پلان روڈز میں سے صرف دو ہی بن سکیں، 2017 سے منظور شدہ منصوبہ حکومت کے سالانہ بجٹ سے ہی نکل گیا۔ تفصیلات کے مطابق ماسٹر پلان کی وضع کردہ 50 سٹرکچر پلان روڈز میں سے صرف دو ہی تعمیر ہوسکیں، شہر کی 48 سٹرکچر پلان روڈز کی تعمیر کیلئے حکومت کے 3 سال میں کوئی کام نہ ہوا، 2017 میں ایل ڈی اے نے دو سٹرکچر پلان روڈز کی منظوری دی، پی سی ون کی منظوری کے بعد اراضی ایکوائر کرنے کیلئے سیکشن فور جاری کر دیا گیا، ایوب چوک سے بحریہ اور جوہر ٹاؤن سے رنگ روڈ تک سٹرکچر پلان روڈز تعمیر کی جانی تھیں، پنجاب حکومت نے سالانہ بجٹ میں سٹرکچر پلان روڈز کے منصوبے ڈراپ کر دیئے ، ایل ڈی اے کی ایکوائر ہونیوالی اراضی کو دیگر مقاصد کیلئے استعمال کیا جانے لگا، ماسٹر پلان پر عمل درآمد نہ ہونے سے شہر میں ٹریفک کا دباؤ بڑھنے لگا۔ سٹرکچر پلان روڈز کی تعمیر کیلئے سات موضع جات پر سیکشن فور نافذ کیا گیا، ایل ڈی اے کی جانب سے موضع نیاز بیگ، رکھ کھمبا، امیر کوٹ، شاہ پور خانپور، شاہ پور کانجراں، چوہنگ اور جلیانہ پر سیکشن فور نافذ کیا گیا۔منصوبے کے تحت سٹرکچر پلان روڈ کی تعمیر کا آغاز ایکسپو سنٹر سے کیا جانا تھا جو کینال روڈ کے متوازی ہائوسنگ سوسائٹیوں سے گزرتے ہوئے رنگ روڈ پر اختتام پذیر ہونا تھا، رقبے کے حصول کیلئے ایل ڈی اے کے شعبہ لینڈ ایکوزیشن نے نشاندہی کا عمل بھی شروع کر دیا مگر حکومت کی ترجیحات سے نکلنے کے بعد منصوبے پر کام بھی رک گیا، ایل ڈی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سٹرکچر پلان روڈز کو آئندہ ماسٹر پلان میں بھی شامل کر رہے ہیں اور شہر میں بڑھتی ہوئی آبادی کو مد نظر رکھتے ہوئے مزید سڑکوں کی تعمیر کی جائے گی۔