مجسٹریٹس کی تعداد میں اضافے کے باوجودمہنگائی
پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی تعداد 68 ہو گئی،سبزیوں اور پھلوں سمیت متعدد اشیائے صرف کے نرخوں کی فہرست روزانہ جاری ،عمل درآمد کم نظر آتا زیادہ نرخ اداکرنا پڑتے ہیں:خریدار،حکام کی تمام توجہ بڑی منڈیوں کے بجائے پرچون فروشوں پر ہے :دکاندار،گراں فروشی کے خلاف مستقل کارروائیاں:ڈی سی
لاہور(سہیل احمد قیصر)لاہور میں گراں فروشی کے رجحان پر قابو نہ پایا جاسکا،پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی تعدادمیں اضافے کے باوجود شہریوں کے گلے شکوے برقرار ہیں۔تفصیل کے مطابق ایک طرف جہاں شتر بے مہارکی طرح آسمان کوچھوتی ہوئی مہنگائی نے شہریوں کا جینا حرام کررکھا ہے تو دوسری طرف گراں فروشی کا رجحان الگ سے ستم ڈھارہاہے ۔ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سبزیوں اور پھلوں سمیت متعدد اشیائے صرف کے نرخوں کی فہرست روزانہ کی بنیاد پر جاری ہوتی ہے لیکن بیشتر صورتوں میں اِس پر عمل درآمد کم کم ہی ہوتا دکھائی دیتا ہے ۔ اِس تناظر میں خریداروں کا کہنا ہے کہ انتظامی حکام کی طرف سے دعوے تو بہت کئے جاتے ہیں لیکن عملاً بیشتر اشیا کے زیادہ نرخ ہی اداکرنا پڑتے ہیں۔دوسری طرف دکانداروں کا کہناہے کہ حکام کی تمام توجہ بڑی منڈیوں کے بجائے پرچون فروشوں پر رہتی ہے جس کے باعث دکانداروں کو تھوک کی منڈیوں سے اشیا زیادہ نرخوں پر ملتی ہیں۔ واضح رہے کہ گراں فروشی کے رجحان پر قابو پانے کیلئے لاہور میں پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی تعداد 68تک جا پہنچی ہے لیکن مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوپارہے ۔ڈی سی محمد عمر شیر چٹھہ نے روزنامہ دنیا کوبتایا گراں فروشی کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ مستقل بنیادوں پر جاری ہے جس کے احسن نتائج برآمد ہورہے ہیں، جرمانوں میں اضافہ کیا گیا،زیادہ گراں فروشی کرنیوالوں کیخلاف ایف آئی آرز بھی کاٹی جارہی ہیں۔