تعمیرات ٹوٹ پھوٹ کا شکار،فوارے بند:تفریحی مقام تتلی گھر بند

تعمیرات ٹوٹ پھوٹ کا شکار،فوارے بند:تفریحی مقام تتلی گھر بند

لاہور (شیخ زین العابدین ،تصاویر: ذوالفقار شاہ) موجودہ پنجاب حکومت کا پہلا تفریحی منصوبہ ڈھائی سال بعد ہی بند ہوگیا۔

پی ایچ اے کا بی او آر سوسائٹی میں بننے والا تتلی گھر اپنی حالت کھو بیٹھا،چھت غائب ہونے سے سینکڑوں تتلیاں اڑ گئیں، پارک کو دوبارہ بحال کرنے کے بجائے عوام کے لئے بند کر دیا گیا۔ تفصیل کے مطابق شہر لاہور کا دوسرا اور موجودہ پنجاب حکومت کا پہلا تتلی گھر بی او آر سوسائٹی جوہر ٹاؤن میں بنایا گیا جس کا افتتاح صوبائی وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید نے 10 اگست 2019 کو کیا، تتلی گھر میں 5 اقسام کی مقامی تتلیاں رکھی گئی تھیں جن میں پلین ٹائیگر ، لائم،پیکو پینزی اور لیمن تتلیاں بھی شامل تھیں۔

اڑھائی کنال رقبے پر بننے والے بٹر فلائی ہاؤس کی تعمیر پر پچاس لاکھ روپے لاگت آئی تھی۔ تیز ہواؤں اور بارشوں نے تتلی گھر کی تعمیر میں ناقص میٹریل کے استعمال کا پول کھول دیا اور افتتاح کے ڈھائی سال بعد ہی بٹر فلائی ہاؤس بند ہوگیا۔موجودہ صورتحال میں بٹر فلائی ہاؤس پر توجہ نہ ہونے سے پارک میں تعمیرات ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور فوارے بند پڑے ہیں۔

تتلی گھر کی چھت کو ہوا اڑا کر لے گئی، بروقت مرمت کا کام نہ ہونے سے بٹر فلائی ہاؤس میں سینکڑوں تتلیاں اڑ گئیں،ناقص مٹیریل کے بنے تتلی گھر کے ستون زنگ آلود ہوگئے جس کے بعد بٹر فلائی ہاؤس عوام کے لئے بند کر دیا گیا،یوں پی ایچ اے کی مبینہ عدم توجہی کی وجہ سے لاہوریے بہتر تفریح سے محروم ہوگئے ۔ چیئرمین پی ایچ اے سید یاسر گیلانی کا کہنا ہے کہ بٹر فلائی ہاؤس کو دوبارہ فعال کریں گے جبکہ تعمیر میں کوتاہی برتنے پر تحقیقات بھی کریں گے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں