درآمدات بند، گٹروں کے پلاسٹک ڈھکن ، واٹر میٹرز منصوبے متاثر
لاہور (شیخ زین العابدین)واسا کے دو بڑے منصوبے درآمدات پر پابندی کے سبب شدید متاثر ہوگئے۔
پلاسٹک ری کمپوزٹ کے مین ہول کورز اور واٹر میٹرز پراجیکٹ متاثر ہوئے ۔ تفصیلات کے مطابق پلاسٹک ری کمپوزٹ کے مین ہول کور بنانے کے لیے پلاسٹک کو درآمد کرنا پڑے گا، پلاسٹک کی درآمد کے لئے تاحال وفاقی حکومت کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی، واسا کی جانب سے تاحکم ثانی آر سی سی کے مین ہول کورز ہی استعمال کیے جائیں گے ،واسا اور پی پی پی اتھارٹی نے واٹر میٹرز کو 30نومبر 2022کو فنانشل کلوز کیا، فنانشل کلوز کرنے کے لیے وضع کردہ ڈیڈ لائن اگست 2022 کی تھی، واسا حکام نے اب نجی کمپنی کو فیکٹری لگانے کے لئے تین ماہ کا وقت دیا ہے ، 25 فروری 2023 تک واٹر میٹرز کی پروڈکشن مکمل کرنے کی ہدایت کر دی گئی، واسا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امپورٹ بند ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے ، حکومتی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، جب تک درآمدات کی اجازت نہیں ہوتی، تب تک منصوبے پر مکمل طور پر عملدرآمد نہیں کرسکتے ۔