3سال میں پانی کا کوئی میٹر تیار نہ ہوسکا، معاہدہ منسوخی کا فیصلہ

لاہور(شیخ زین العابدین)معاہدے کے باوجود لاہور میں 3 سال کے دوران ایک بھی واٹر میٹر تیار نہ ہوا۔ کمپنی کی طرف سے مسلسل معاہدے کی خلاف ورزی پر واسا نے معاہدہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیل کے مطابق لاہور میں واٹر میٹرز کی تنصیب کا منصوبہ بند ہوگیا۔واسا اور نجی کمپنی کے درمیان معاہدہ ختم کرنے کی سمری تیار کر لی گئی۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار معاہدے کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت ہوئے تھے ۔جوائنٹ وینچر پر کمپنی نے 2سال میں شہر کے تمام واٹر کنکشنز پر میٹرز لگانے تھے لیکن معاہدے کے باوجود لاہور میں 3 سال کے دوران ایک بھی واٹر میٹر تیار نہ ہوا،نجی کمپنی نے واسا انتظامیہ کو تاریخ پر تاریخ دی۔ نومبر 2022 میں کمپنی کی جانب سے فیکٹری لگائی جانی تھی جبکہ 25 فروری 2023 تک واٹر میٹرز کی پروڈکشن مکمل کرنا تھی لیکن ابھی تک فیکٹری نہ لگ سکی میٹر کہاں سے بنتے ۔نجی کمپنی کی طرف سے مسلسل معاہدے کی خلاف ورزی پر واسا نے معاہدہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔واسا کی حدود میں10ارب 30 کروڑ روپے کی لاگت سے 7 لاکھ 11 ہزار 265 واٹر میٹرز لگانے کا منصوبہ تھا، 93 فیصد میٹرز گھریلو اور 7 فیصد کمرشل صارفین کے لئے 2 سال میں لگانے جانے تھے۔