چائنہ سکیم بی ٹو روڈ کا واحد فلٹریشن پلانٹ5 سال سے بند

چائنہ سکیم بی ٹو روڈ کا واحد فلٹریشن پلانٹ5 سال سے بند

علاقہ مکین صاف پانی کو ترس گئے ،بچے دست ، ہیضے کاشکار ہونے لگے

لاہور(دی رپورٹر)چائنہ سکیم کے علاقے بی ٹو روڈ پر قائم واحد واٹر فلٹریشن پلانٹ گزشتہ پانچ سال سے ناکارہ پڑا ہے ، جس کے باعث علاقہ مکین صاف پانی جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہو چکے ہیں۔ پینے کے گندے پانی کے استعمال سے بچے ، بزرگ اور خواتین مختلف پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس فلٹریشن پلانٹ کی تعمیر سے انہیں امید تھی کہ کم از کم پینے کے صاف پانی کا مسئلہ حل ہو جائے گا، لیکن انتظامیہ کی مسلسل غفلت اور لاپرواہی نے حالات کو مزید بگاڑ دیا ہے ۔ایک مقامی رہائشی نے بتایا پانچ سال سے یہ پلانٹ بند پڑا ہے ، نہ کوئی دیکھنے آتا ہے ، نہ مرمت ہوتی ہے ۔ بچے دست، ہیضے اور معدے کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ صاف پانی خریدنے کی استطاعت ہر کسی کے پاس نہیں۔علاقہ میں پانی کی ترسیل عام طور پر زیر زمین بورنگ کے ذریعے کی جاتی ہے ، جو نہ صرف آلودہ ہے بلکہ اس میں آرسینک اور بیکٹیریا کی موجودگی کے امکانات بھی زیادہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ علاقے میں پانی سے پھیلنے والی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے ۔اہل علاقہ نے وزیراعلیٰ پنجاب، واسا اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فلٹریشن پلانٹ کو فوری طور پر فعال کیا جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں