واسا :مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف،کارکردگی پر سوالات
28 ہزار کلوگرام تانبے کی قیمتی تاریں تین سال تک نیلام نہ ہوسکیں
لاہور (سٹاف رپورٹر سے )لاہور میں پانی و نکاسی آب کے ذمہ دار ادارے واسا کی مالی کارکردگی پر سنگین سوالات اٹھ گئے ہیں۔ آڈیٹر جنرل کی جانب سے مالی سال 2022-23 کے دوران سامنے آنے والی بے ضابطگیوں کا تفصیلی آڈٹ پیرا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو ارسال کر دیا گیا ہے ، جس میں متعدد امور میں قواعد کی کھلی خلاف ورزی کی نشاندہی کی گئی ہے ۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق واسا نے 27 ہزار 988 کلوگرام تانبے کی قیمتی تاریں تین سال تک نیلام ہی نہیں کیں۔ کھلے آسمان تلے پھینکی گئی یہ تاریں چوری کے خطرے سے دوچار رہیں، جس سے خزانے کو چار کروڑ 19 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ شعبہ پی اینڈ ایس نے سوڈیم کی خریداری میں 41 لاکھ 99 ہزار روپے کی خلاف ضابطہ ادائیگی کی۔ شٹرنگ کی مد میں بھی قواعد نہ مانے گئے اور 52 لاکھ 94 ہزار روپے کی زائد رقم ٹھیکیدار کو ادا کر دی گئی۔راوی ٹاؤن بھی اپنی 21 لاکھ 92 ہزار روپے کی ادائیگیوں کی وضاحت پیش کرنے میں ناکام رہا۔واسا انتظامیہ آڈٹ اعتراضات کے تسلی بخش جوابات دینے میں ناکام رہی، جس پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ادارے کے اعلیٰ حکام کو وضاحت کے لیے طلب کر لیا ہے ۔