ملتان ڈویژن، ریلوے کے 2600 کواٹرز خستہ حالی کا شکار

ملتان ڈویژن، ریلوے کے 2600 کواٹرز خستہ حالی کا شکار

ملازمین کی تنخواہوں سے ہر ماہ ہائوس مرمت کے نام پر 5 فیصد کٹوتی کی جاتی ہے ، خستہ حال عمارتوں کے مکین مضر صحت اور گندا پانی پینے پر مجبور ، مرمت کا مطالبہ

ملتان(خبرنگارخصوصی)ملتان ڈویژن میں ریلوے کے 2600 کوارٹرز خستہ حالی کا شکار ہیں ، ریلوے ملتان ڈویژن میں انگریز دور کے بنے 2600 خستہ حال کوارٹرز کے باعث ریلوے ملازمین اور ان کے لواحقین کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ شہر میں خستہ حال کوارٹروں کی تعداد 700 ہے ،کوارٹرز میں مقیم درجہ چہارم کے ملازمین اور ان کے اہل خانہ شدید کوفت کا شکار ہیں۔ ملازمین کے مطابق تنخواہوں سے ہر ماہ ہائوس مرمت کے نام پر 5 فیصد کٹوتی کی جاتی ہے لیکن ایک پیسہ بھی مرمت کیلئے نہیں دیا جاتا۔ ریلوے کالونیوں میں ملازمین کی رہائش کیلئے بنائی گئی عمارتیں بھوت بنگلوں میں تبدیل ہوتی جارہی ہیں۔ علاوہ ازیں ریلوے کالونیوں میں موجود ان خستہ حال عمارتوں کے مکین مضر صحت اور گندا پانی پینے پر مجبور ہیں، انگریز دور کی قائم کرہ پانی کی ٹینکیاں موجود ہیں جن کی کبھی صفائی ہی نہیں کی گئی، ۔ ریلوے ملازمین نے کہا ہے کہ افسروں کے بنگلوں، کوٹھیوں اور دفاتر کی تزئین و آرائش کا سلسلہ جاری رہتا ہے جبکہ درجہ چہارم کے ملازمین خستہ حال کوارٹروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ ریلوے ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ ریلوے کوارٹروں کی مرمت کے لئے فنڈز جاری کئے جائیں اور کوارٹروں کی مرمت کے نام پر تنخواہوں میں 5 فیصد کٹوتی کا آڈٹ کرایا جائے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں