محکمہ زراعت کی کینولا کی زیادہ کاشت کرنے کی ہدایت

محکمہ زراعت کی کینولا کی زیادہ کاشت کرنے کی ہدایت

رقبہ میسر نہ ہو تو کماد، چنے ، گندم اور برسیم سے مخلوط کاشت کی جا سکتی ہے بارانی علاقوں میں کسان کھاد کی ساری مقدار بوائی کے وقت ڈالیں:ترجمان

ملتان (وقائع نگار خصوصی ) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کاشتکار زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کینولا یعنی میٹھی سرسوں کاشت کریں، اگرخالی رقبہ میسر نہ ہو تو ستمبر کاشتہ کماد، چنے ، گندم اور برسیم میں کامیابی سے اس کی مخلوط کاشت کی جا سکتی ہے ۔ ربیع اقسام میں سے کینولا اقسام پی اے آری سی کینولا، سپر کینولا اور ساندل کینولا و دیگر منظور شدہ مخلوط اقسام کا وقت کاشت وسطی اور پنجاب میں 31 اکتوبر تک، سپر رایا، خانپور رایا، چکوال رایا اور چکوال سرسوں کا 15 اکتوبر اور سرسوں ڈی جی ایل اور روہی سرسوں کا 31اکتوبر تک ہے ۔تارامیرا کا وقت کاشت بارنی علاقوں میں آخر اکتوبراور آبپاش علاقوں میں 15 نومبرتک ہے ۔شرح بیج آبپاش علاقوں کے لیے ڈیڑھ تا دوکلوگرام جبکہ بارانی علاقوں میں دو تا اڑھائی کلوگرام فی ایکڑ رکھیں۔ فصل کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بیج کو پھپھوندی کش زہر تھائیو فینیٹ میتھائل بحساب اڑھائی گرام فی کلو گرام بیج لگا کر کاشت کریں۔آبپاش علاقوں میں سفارش کردہ فاسفورس اور پوٹاش والی کھاد کی پوری مقدار اور نائٹرجنی کھاد کی آدھی مقداربوائی کے وقت اور بقیہ نائٹرجنی کھاد کی آدھی مقدار پھول آنے سے پہلے ڈالیں جبکہ بارانی علاقوں میں کھاد کی ساری مقدار بوائی کے وقت ڈالیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں