سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ دردسر، کھانا بنانا محال

سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ دردسر، کھانا بنانا محال

گھریلو صارفین مہنگے داموں ایل پی جی خریدنے پر مجبور ، لوڈ شیڈنگ کے باعث ٹمبر مارکیٹ میں لکڑیوں کے دام بھی آسمان سے باتیں کرنے لگے لوڈ شیڈنگ کے اوقات کار بھی جاری نہیں ہوسکے ،سردیوں میں گیس طلب اور رسد میں فرق کے باعث لوڈشیڈنگ مجبوری بن گئی :سوئی گیس حکام

ملتان(جان شیر خان)سوئی گیس کی گھنٹوں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ صارفین کیلئے درد سر بن گئی شہر اور گردونواح میں دن اور رات کے اوقات میں کئی کئی گھنٹے گیس کا غائب رہنا اب معمول بن گیا ہے جبکہ کھانا پکاناتک محال ہوگیاہے ۔ سوئی گیس حکام کی مطابق سردیاں آتے ہی گیس کی طلب اور رسد میں فرق کے باعث لوڈ شیڈنگ اب مجبوری بن گئی ہے ۔گھریلو صارفین مہنگے داموں ایل پی جی خریدنے پر مجبور ہو گئے ،گیس کی لوڈ شیڈنگ کو دیکھتے ہوئے ٹمبر مارکیٹ میں لکڑیوں کے دام بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں ، 12سو سے 14سو روپے فی من کے حساب سے لکڑیوں کی فروخت جاری جبکہ ایل پی جی 210 سے 220 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی۔ مہنگائی سے پریشان عوام گھر کا چولہا جلانے کیلئے مہنگی لکڑیاں اور ایل پی جی گیس لینے پر مجبور ہو گئے ۔ایم ڈی اے ،ممتازاباد،سورج میانی،شاہ رکن عالم،زکریا ٹاؤن،نیو ملتان،گلگشت کالونی سمیت شہر کے بیشتر علاقوں میں سوئی گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا،شہری سراپا احتجاج ہیں۔صبح کے اوقات میں سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے بجے ناشتے کے بغیر سکول جانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ صارفین کیمطابق مہنگائی کے باعث باہر سے کھانا لینا مشکل ہو گیا ہے تاہم گھر میں گیس کی عدم فراہمی کے باعث چولہے بند پڑے ہیں۔سوئی گیس حکام کی جانب سے بھی لوڈ شیڈنگ کے اوقات کار جاری نہیں کئے جا رہے جس کے باعث غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے صارفین دوہری اذیت میں مبتلا ہیں۔شہریوں نے ارباب اختیار سے اصلاح احوال کا مطالبہ کرتے ہوئے گیس کی مسلسل فراہمی کا مطالبہ کیاہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں