کوئی بوگی مختص نہ پلیٹ فارم جانے کا راستہ: ریل کا سفر معذور افراد کیلئے سزا
ریلوے سٹیشن پر ایک پلیٹ فارم سے دوسرے پلیٹ فارم تک جانے کیلئے ریل کی پٹری کو کراس کرنا پڑتا ہے ،سہولت کیلئے راستہ یا پل موجود نہیں ،نشستوں اور باتھ روم تک رسائی خود کو گھسیٹ گھسیٹ کرملتی ہے ،حکومت کا معذور افراد کیلئے سہولتیں فراہم کرنے کا وعدہ 3 سال میں وفانہ ہوسکا
ملتان(خبرنگارخصوصی)پاکستان ریلوے معذور افراد کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہو گیا، ریل کا سفر معذور افراد کیلئے سزا بن گیا، نشستوں اور باتھ روم تک رسائی مشکل ہوگئی ، کرایہ ادا کرنے کے باوجود معذور افراد سے بھکاریوں جیسا سلوک روا رکھا جاتا ہے ۔ کوئی راستہ یا پل ایسا نہیں جس کے ذریعے چڑھ کر پلیٹ فارم تک جا سکیں، مخصوص بوگی مختص نہ ہونے کے باعث معذور افراد کے ٹرین کا سفر کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس سلسلہ میں معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے والی تنظیم کے رہنما نادر خان کا کہنا ہے کہ ٹرینوں کو ہمارے لئے قابل رسائی نہ بنانا افسوس ناک ہے ، جس سے معذور افراد کی عزت نفس مجروح ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرین میں سوار ہونے سے لے کر نشستوں اور باتھ روم تک رسائی وہ گھسیٹ گھسیٹ کر یقینی بناتے ہیں جو کہ انتہائی تکلیف دہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے 2018 میں وعدہ کیا تھا کہ چھ ماہ کے اندر ٹرین میں معذور افراد کے لئے سہولیات مہیا کی جائیں گی، تین سال ہو گئے مگر وعدہ وفا نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے سٹیشن پر ایک پلیٹ فارم سے دوسرے پلیٹ فارم تک جانے کیلئے ریل کی پٹری کو کراس کرنا پڑتا ہے اور معذور افراد کیلئے کوئی راستہ یا پل ایسا نہیں بنایا گیا جس کے ذریعے دوسری طرف جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ریل گاڑی میں کوئی بھی واش روم ایسا نہیں جو ہم استعمال کر سکیں، 24 گھنٹے کا سفر بغیر کھائے پئے کرنا پڑتا ہے کہ کہیں واش روم جانے کی ضرورت نہ پڑے ۔