محکمہ پبلک ہیلتھ انجینرنگ کی درجنوں ترقیاتی سکیمیں 13سال بعد بھی نامکمل

محکمہ پبلک ہیلتھ انجینرنگ کی درجنوں ترقیاتی سکیمیں 13سال بعد بھی نامکمل

وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے دور میں شروع کئے گئے منصوبوں کو فنڈرجاری نہ ہوسکے ،لاکھوں کا سامان بھی چوری ہوچکا

ملتان (وقائع نگار خصوصی)محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی درجنوں ترقیاتی سکیمیں 13 سال بعد بھی مکمل نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے فنڈز نہ ہونے پر واٹر سپلائی اور سولنگ سمیت دیگر سکیمیں ادھوری چھوڑ دیں ، ادھورے منصوبوں سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان چوری ہونے کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے دور میں نواب پور ، بستی نو سمیت قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154 کے مختلف مضافاتی علاقوں میں واٹر سپلائی ، سولنگ اور نالیوں کے 22 منصوبے شروع کئے گئے تھے ۔ان منصوبوں کے لئے 50 فیصد فنڈز پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت نے فراہم کرنے تھے جبکہ 50 فیصد فنڈز مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت نے جاری کرنے تھے تاہم وفاقی حکومت کی طرف سے آدھے فنڈز فراہم کر دئیے گئے تھے لیکن پنجاب حکومت کی طرف سے فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے مذکورہ منصوبے مکمل نہ ہو سکے ۔ ادھورے منصوبوں کا تعمیراتی سامان چوری ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی احمد حسین ڈیہڑ نے 2019 میں مذکورہ منصوبوں کی تکمیل کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کا اعلان کیا تھا تاہم دو سال گزرنے کے باوجود انہوں نے بھی ادھوری سکیموں کی تکمیل میں کوئی دلچسپی نہیں لی ، بلکہ نئی سکیموں کو منظور کروا لیا ، جس سے زیر التواء منصوبوں کی تکمیل کی آخری امید بھی ختم ہو کر رہ گئی ہے جبکہ حکومتی خزانے سے خرچ ہونے والے کروڑوں روپے ضائع ہو گئے ہیں ۔پبلک ہیلتھ انجینئرنگ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت فنڈز فراہم کر دیتی تو تمام منصوبوں پر کام مکمل کر لیا جاتا ، فنڈز کی عدم دستیابی منصوبوں کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹ بنی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں