خستہ حال تھانے عمارتوں کی کمی: پولیس اہلکاروں کیلئے ڈیوٹی کرنا عذاب

خستہ حال تھانے عمارتوں کی کمی: پولیس اہلکاروں کیلئے ڈیوٹی کرنا عذاب

ملتان (نعمان خان بابر سے )ملتان شہر میں 32پولیس سٹیشن قائم ہیں جن میں سے 4کو ماڈل تھانوں کا درجہ دیاگیاہے تاہم بیشتر تھانوں کی صورتحال ٹھیک نہیں،کئی عمارتیں خستہ حال ہیں۔

کرائے کی عمارتوں میں قائم تھانے حوالات سے محروم ، تھانہ حرم گیٹ اور بوہڑ گیٹ ایک ہی عمارت میں قائم ہیں جبکہ تھانہ لوہاری گیٹ کا عملہ محکمہ اوقاف کی عمارت پر قابض ہے ، تھانہ مظفر آباد اور کپ کی عمارت بھی خستہ حال ہونے سے پولیس اہلکاروں کیلئے تھانوں میں ڈیوٹی دینا مسلسل عذاب بن گیا۔تھانہ مظفر آباد کی بہتری کیلئے پولیس حکام نے چیمبر آف کامرس ملتان سے بھی رجوع کیا لیکن تا حال عمارت کی تعمیر نو کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

جبکہ یہی صورتحال تھانہ کپ کی بھی ہے ، اسی طرح تھانہ لوہاری گیٹ کو محکمہ اوقاف کی عمارت پر قبضہ کر کے بنایا گیا ہے جس کی حوالات نہ ہونے سے اکثر ملزموں کا فرار ہونا معمول بن چکا ہے ۔ عمارتوں کی کمی کے باعث تھانہ حرم گیٹ اور بوہر گیٹ ایک ہی عمارت میں منتقل کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے تھانوں کی عمارتوں کے حوالے سے مسائل تا حال برقرار ہیں جس سے تھانہ کلچر کو تبدیل کرنا بھی افسروں کیلئے مشکل ہوگیا ۔سی پی او خرم شہزاد نے ا س حوالے سے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ تھانوں کو مضبوط کرنا ترجیح ہے ،اسی لئے فرنیچر اور مشینری دینے کا عمل شروع کر دیا اور جلد ہی فرنٹ ڈیسک پر بھی دوبارہ توجہ دے کر تھانہ کلچر تبدیل کریں گے۔

  مختلف سرکاری محکموں میں تعینات 200 کا نسٹیبلز کو واپس بلا کر تھانوں میں لگا دیا گیاہے جس سے کرائم کی شرح میں 60فیصدتک کمی ہوئی ہے ۔انہوں نے بتایاکہ خستہ حال عمارتوں کو مارچ اور اپریل کے ڈویلپمنٹ پلان میں شامل کریں گے جس کی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں ، اگر سیف سٹی پراجیکٹ کو فعال کر دیا جائے تو کرائم پرقابو پانے میں آسانی ہوجائے گی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں