پنجاب کے 15حساس مزاروں کی سکیورٹی کا خدا ہی حافظ
ملتان(شفقت بھٹہ)حالیہ دہشت گردی کی لہر کے باوجود پنجاب کے 15 حساس مزاروں کی فول پروف سکیورٹی محض اعلانات تک محدود ہوکر رہ گئی۔۔۔
ریٹائرڈ فوجیوں پر مشتمل فورس کی بھرتی کا خواب حقیقت نہ بن سکا۔ محکمہ اوقاف کے نجی سکیورٹی کمپنی سے معاہدہ کے تحت 220 گارڈز مزارات پر ڈیوٹی دے رہے ہیں جن کی ناقص کارکردگی کے بارے میں متعدد شکایات منظر عام پر آ چکی ہیں۔ ’’ڈنگ ٹپائو پالیسی‘‘ کے تحت نجی سکیورٹی کمپنی سے معاہدے کو توسیع در توسیع چلایا جانے لگا۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ اوقاف کے زیر انتظام صوبہ بھر میں 547 مزاروں اور 437مساجد پر محکمہ اوقاف کی جانب سے سکیورٹی انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ صوبے میں 15 حساس مزارات موجود ہیں جن کی سکیورٹی کے لئے پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی سے 25 لاکھ ماہانہ پرمعاہدے کے تحت سکیورٹی انتظامات کئے ہوئے ہیں اور یہاں پرائیویٹ کمپنی کے 220 گارڈز ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں مگر گارڈز کی کی ناقص کارکردگی کی متعدد شکایات منظر عام پر آ چکی ہیں۔ پنجاب کے حساس مزارات میں ملتان کے 4 مزار درگاہ حضرت بہاء الدین زکریا ملتانیؒ، درگاہ حضرت شاہ رکن عالم ؒ، درگاہ حضرت شاہ شمسؒ اور درگاہ حضرت موسیٰ پاک شہیدؒ بھی شامل ہیں جن کی سکیورٹی کے لئے مزارات پر نصب کلوز سرکٹ کیمروں کی مانیٹرنگ کے لئے موجود مانیٹرنگ روم پر عملہ تک موجود نہیں۔ قلعہ کہنہ قاسم باغ میں درگاہ حضرت بہائالدین زکریا ملتانیؒ اور درگاہ حضرت شاہ رکن الدین عالمؒ کے داخلی راستوں پر پولیس کی جانب سے بیریئر لگے ہوئے ہیں مگر یہاں کوئی چیکنگ نہیں کی جاتی ۔