بجلی چوری:ذمہ دار افسر بری الذمہ قرار
ملتان(خصوصی رپورٹر)ملتان شہر میں کروڑوں روپے کی بجلی چوری کروانے اور لائن لاسز بڑھانے کے ذمہ دار افسروں کے خلاف محکمانہ کارروائی اعلانات تک محدود ہوکر رہ گئی۔
سیاسی پشت پناہی اور یونین کے دباؤ کے باعث میپکو حکام نے گھٹنے ٹیک دئیے ۔ ایس ڈی اوز اور ایکسین باعزت طورپر پُرکشش عہدوں پر تعینات کردئیے گئے ۔ سارا ملبہ سب ڈویژنوں کے چھوٹے اہلکاروں پر ڈال کر خانہ پُری کرکے کیس دبانے کی تیاریاں۔ درجنوں اہلکاروں کے سروں پر ملازمت سے برطرفی کی تلوار لٹکنے لگی۔ذرائع کے مطابق ملتان شہر میں کروڑوں روپے کی بجلی چوری کروانے اور لائن لاسز میں اضافہ کرنے کے ذمہ دار افسروں کے خلاف کارروائی اعلانات تک محدود ہوکررہ گئی۔ میپکو حکام نے چودھری اکرم جاوید، ایس ڈی او نواں شہر سب ڈویژن شیخ عمران اورقائمقام ایس ڈی او انڈسٹریل سٹیٹ سب ڈویژن ذیشان قریشی کو معطل کرکے ہیڈ کوارٹر اٹیچ کیااور ان کے خلاف پاکستان واپڈا ایمپلائز ای اینڈ ڈی رولز 1978ء کے تحت کاروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ ملتان شہر کی 5سب ڈویژنوں کے ایس ڈی اوز کوبھی عہدوں سے ہٹایاگیا۔ لائن لاسزاور بجلی چوری کی شرح میں اضافہ ہونے پر سب ڈویژنوں کے میٹرریڈرز اور میٹرانسپکٹرز کو بھی معطل کیاگیا۔ معطلی کے ایک ماہ کے دورانئے میں ہی ایکسین چودھری اکرم جاوید کوبحال کرکے بوریوالہ ڈویژن تعینات کیاگیا جبکہ ایس ڈی او شیخ عمران کو بحال کرکے کنسٹرکشن اور قائمقام ایس ڈی او ذیشان قریشی کوبحال کرکے کینٹ سب ڈویژن تعینات کیاگیا۔ تاہم معطل ہونے والے کسی بھی میٹرریڈر کو تاحال بحال نہیں کیاگیا۔