کاٹن بحالی،،زرعی ترقی کیلئے 64 ارب مختص
ملتان (نعمان خان بابر سے )کا ٹن کی بحالی اور زراعت کی ترقی کیلئے چونسٹھ ارب روپے کے فنڈ زمختص ، ریسرچ اور کاٹن کا بیج سسٹم ٹھیک کرنے کیلئے ایکشن پلان بھی تیار کرلیا گیا۔۔۔
مختلف فصلوں کے اہداف پورے کرنے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل ، موسمی تبدیلی سے گزشتہ سال مقررہ رقبے سے تیس فیصد کپاس کم کاشت ہوئی ،موجودہ صورتحال میں بہاولپور کاٹن ویلی میں تبدیل ہوگئی، کاشتکاروں نے کسان کارڈز سے چوبیس ارب روپے کی کھادیں خرید کر ایک کروڑ ساٹھ لاکھ ایکڑ رقبے پر گندم کاشت کر لی جس سے گندم کی کاشت کا پچانوے فیصد ہدف پورا کر لیا ، ٹیکس معاملات ٹھیک کر کے کا شتکاروں کو مزید ریلیف دیں گے جس سے فصلوں کی پیداوار کا فی حدتک بہتر ہو جائیگی ۔ان خیالات کا اظہار سیکرٹری زراعت افتخار علی سہو نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تفصیل کیمطابق موسمی تبدیلی کے باعث گزشتہ سال کپاس کی کا شت کے حوالے سے انتہائی مشکل تھا ،تیس فیصد رقبہ پر کم کاشت ہونے کی وجہ سے پیداوار میں بھی نمایاں کمی ہوئی جس سے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس حوالے سے سیکرٹری زراعت افتخار علی سہو نے روزنامہ دنیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ موجودہ صورتحال میں کاٹن کی ریوائیول ترجیح ہے جس کیلئے سیڈ ورائٹی ڈویلپمنٹ پر ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں اور اسی سلسلے میں ٹاسک فورس کی مدد سے کریک ڈاون تیز کر دیا ہے جبکہ کپاس کی بہتری کیلئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت وفاق کو بھی سفارشات بھجوا دی ہیں تاکہ کاٹن کی کاشت بڑھا کر پیدواری ہدف پورا کر سکیں ۔ سیکرٹری زراعت کا کہنا تھا کہ حکومت نے ایگریکلچر ڈویلپمنٹ کا بجٹ 400فیصد سے بھی بڑھا دیا ہے ، 15 ارب کے بجائے 64 ارب روپے مختص ہونے سے زرعی شعبہ ترقی کی جانب گامزن ہے ، مختلف فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہو گی ، رواں سا ل گندم کی کاشت کا ہدف ایک کروڑ پیسٹھ لاکھ ایکڑ رقبہ مقرر کیا گیا جبکہ ایک کروڑ ساٹھ لاکھ ایکڑ رقبہ پر گندم کاشت مکمل ہوچکی ہے اور باقی رقبہ بھی پندرہ دسمبر تک کا شت کر لیں گے جس سے گندم کی پیداوار میں بھی ریکارڈ اضافہ ہو گا ۔