مہنگی کھاد کی فروخت روکنے کیلئے چھاپے مارنے، مقدمات درج کروانے، پولیس کو محکمہ زراعت سے تعاون کا حکم
یوریا کے گوداموں پر نظر رکھیں ، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کریں ، مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں ،ڈپٹی کمشنر کی اجلاس میں ہدایات
سرگودھا(سٹاف رپورٹر ) ڈپٹی کمشنر نائلہ باقر نے مقرر ہ نرخوں سے زائد پر کھادوں کی فروخت کو روکنے کیلئے محکمہ زراعت کے افسر وں کو چھاپے مارنے اورکسانوں کا استحصال کرنے والے ڈیلروں کے خلاف مقدمات درج کروانے کا ٹاسک دیدیا، انہوں نے واضح کیا ہے کہ حکومت کھاد پر ایک ہزار روپے فی تھیلا سبسڈی دے رہی ہے جس کا کسانوں کو فائدہ پہنچنا چاہیے ،ڈسٹرکٹ ایگریکلچر ل ایڈوائزری و ٹاسک فورس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنروں او رمحکمہ زراعت کے افسروں کو ہدایت کی کہ وہ یوریا کے گوداموں پر نظر رکھیں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کریں ،یوریا کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں ، انہوں نے کھاد کی سپلائی، چین اور طلب ورسد کو کنٹرول کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت نے بتایاکہ غیر معیاری کھادوں کی فروخت پر نظر رکھے ہوئے ہیں،گذشتہ تین ماہ کے دوران ڈیلروں کو ایک لاکھ 51ہزار 500 روپے جرمانہ کیاگیاجبکہ 17 ایف آئی آر درج کروائی گئیں ، انہوں نے کہاکہ بعض تحصیلوں میں نرخوں اور غیر معیاری کھاد کی فروخت میں پولیس کا تعاون کمزور ہونے کے باعث ڈیلروں کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے ،ڈپٹی کمشنر نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ زراعت کے افسران سے بھر پور تعاون کریں۔