کمزور قانون، کم گارڈز، اسلحہ نہ سواری، ٹمبر مافیا بے قابو، درختوں کا صفایا

کمزور قانون، کم گارڈز، اسلحہ نہ سواری، ٹمبر مافیا بے قابو، درختوں کا صفایا

جنگلات کا بجٹ قیام پاکستان سے لیکر اب تک چند سو روپے فی ایکڑ ،لاکھوں کے درخت چوری کا جرمانہ چند سو روپے ،درج مقدمات فائلوں میں بند،چیک پوسٹوں کا قیام لٹک گیا

سرگودھا(نامہ نگار ) مربوط حکمت عملی نہ اپنانے کے باعث ٹمبر مافیا کو کنٹرول نہیں کیا جا سکا، جس کے باعث صورتحال گھمبیر ہونے لگی ہے ، تفصیل کے مطابق سرگودھا سمیت ڈویژن بھر میں محکمہ جنگلات کے ملازمین کی مبینہ ملی بھگت کے باعث ٹمبر مافیا بے قابو ہوچکا ہے ، ایک طرف وزیر اعظم کا سر سبز پاکستان کا منصوبہ کے مطلوبہ نتائج کا حصول چیلنج بنا ہوا ہے تو دوسری درختوں کے ذخیرے کا صفایا کیا جارہا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ محکمے کے ملازمین اور ٹمبر مافیا کی ملی بھگت کے باعث ہزاروں ایکڑ رقبے پر کروڑوں روپے مالیت کے درخت اور قیمتی لکڑی چوری ہونے کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس سے نہ صرف حکومت کو مالی نقصان ہو رہا ہے بلکہ جنگلات میں کمی کے باعث فضائی آلودگی میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔جنگلات کے فروغ کے لئے جاری بجٹ بھی قیام پاکستان سے لیکر اب تک چند سو روپے فی ایکڑ ہے جو انتہائی کم ہے ، لاکھوں روپے مالیت کی چوری کے عوض صرف چند سو روپے جرمانہ کیا جاتا ہے جبکہ درج کروائے گئے مقدمات کا آج تک کوئی سراغ نہیں لگ سکا، ہر 225 کلو میٹر تک صرف ایک گارڈ ہے جس کے پاس سواری ہے اور نہ ہی اسلحہ، ملازمین نے ڈیوٹی دینے کے بجائے گھر بیٹھنا معمول بنا لیا ہے ، دوسری جانب حکومتی ہدایت پر لکڑی کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے خصوصی چیک پوسٹوں کا قیام متعلقہ اداروں کی کوارڈی نیشن نہ ہونے کے باعث گزشتہ دس ماہ سے مسلسل التواء کا شکار ہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ ارباب اختیار نوٹس لے کر جلد از جلد اقدامات اٹھائیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں