اخراجات میں اضافہ، فی من قیمت ایک ہی سطح پر، کا شتکاروں کا کینو کے ریٹ بڑھانے کا مطالبہ
سٹرس کا شعبہ زبوں حالی کا شکار ہو کر رہ گیا ،ڈیزل ، کھاد ،دیگر اشیاء کی قیمتوں کے مقابلے میں کنو کی قیمت کم، باغبان کنارہ کش ہورہے ،باغات چند برسوں میں ختم ہوجائینگے ،کاشتکار
سرگودھا(نامہ نگار )حکومت کی ناقص منصوبہ بندی اور اخراجات میں اضافہ کے ہاتھوں دلبرداشتہ کاشتکاروں نے کینو کے ریٹ بڑھانے کا بھی مطالبہ کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ ضلع میں سٹرس کا شعبہ انتہائی زبوں حالی کا شکار ہو کر رہ گیاہے ،کینو کی قیمت کے مقابلے میں کاشت کے اخراجات میں گزشتہ3 سالوں کے دوران 3گنا تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کینو کی فی من قیمت مسلسل ایک ہی سطح پر برقرار ہے جس کی وجہ سے باغبان اب اس شعبہ سے کنارہ کرنے لگے ہیں، ڈیزل اور کھاد کے علاوہ دیگر اشیاء کی قیمتوں کے مقابلے میں کنو کی قیمت انتہائی کم ہے جو کہ مہنگائی کے لحاظ سے کسی طرح بھی مناسب نہیں کینو کی قیمت کم از کم 3 ہزار روپے من ہونی چاہیئے جو ریٹ اب کنو کا چل رہا ہے اس لاگت میں خرچ بھی پورا نہیں ہوتا،کینو فیکٹری مالکان کی طرف سے مناسب ریٹ نہ ملنے کی وجہ سے ہر سال باغات کی ایک بڑی تعداد تلف کرنے کے رجحان میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ،اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئندہ چند برسوں میں کنو کے باغات ختم ہونا شروع ہوجائینگے ۔