ریلوے قبرستان کندیاں لاوارت لاشوں کا مستقل مسکن بن گیا

ریلوے قبرستان کندیاں لاوارت لاشوں کا مستقل مسکن بن گیا

چشمہ بیراج سے ملنے والی لاشوں کا ریکارڈ نہ سامان اور کپڑے رکھے جاتے، مساجد میں لاش ملنے کا اعلان تک نہیں ہوتا،حکومت سے ریکارڈ رکھنے کا مطالبہ

کندیاں (نمائندہ دنیا ) ریلوے قبرستان کندیاں میں دریائے سندھ میں چشمہ بیراج کے راستے آنے والی درجنوں نامعلوم و لاوارث نعشوں کے بطور امانت دفنانے کے بعد مستقل مسکن بن گیا، ٹاؤن کمیٹی کندیاں میں نہ انکے کپڑے یا دیگر ملنے والی اشیاء کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے نہ تصاویر اور نہ ہی شناخت کے لئے اعلانات کرائے جاتے ہیں نہ اخبارات میں تلاش ورثاء کے اشتہارات دیئے جاتے ہیں جس سے ان مرحومین کے پیچھے ورثاء میں سے کوئی نہیں آپاتا ، ٹاؤن کمیٹی کندیاں میں ان میتوں کے غسل کے لئے خاطر خواہ انتطامات اور انکی تدفین کے لیئے کوئی ذاتی سہولت موجود نہیں ہے ، نعشوں کا سرسری پوسٹ مارٹم تک نہیں کرایا جاتا اور نہ ہی انکی باقیات سامان کپڑے وغیرہ کو بطور امانت و شناخت محفوظ رکھا جاتا ہے ، ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ٹاؤن کمیٹی میں ان لاوارث نعشوں کے غسل کے لیئے تختہ اور ذاتی چارپائیا ں تابوت اور کفن اور غسل کے لیئے الگ کمرہ تک انتظام موجو د نہیں ہے ، مساجد میں اعلانات کرائے بغیر جنازہ پڑھادیتے ہیں ،اہل علاقہ نے وزیراعلی،کمشنر سرگودھا و ڈی سی میانوالی سے ان میتوں کی مناسب تدفین کے عمل اور شناخت کے تمام تر انتظامات تابوت گاڑی و ایمبولینس کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں