سمندری کرائے بڑھ گئے ,کینو کی برآمدات میں 35 فیصد کمی کا خدشہ

سمندری کرائے بڑھ گئے ,کینو کی برآمدات میں 35 فیصد کمی کا خدشہ

روس’ کینیڈا’ یوکرائن’ انڈونیشیا’ فلپائن،امارات میں برآمدت متاثر ہونگی،کرایہ 3ہزار ڈالر سے بڑھ کر 7ہزار ڈالر ہوگیا،شعیب بسرا، کینو کا سائز ،مٹھاس کم ہے ،عبدالرحمن

سرگودھا(سٹاف رپورٹر ) رواں سال کینو کی برآمدات گزشتہ برس سے 35 فیصد کم ہونے کا خدشہ ہے اور یہ پیداوار جو گزشتہ سال ساڑھے 4 لاکھ ٹن تھی اب 3لاکھ ٹن تک متوقع ہے جس سے کینو کے برآمد کنندگان کی مشکلات میں اضافہ ہوگا، سرگودھا میں اڑھائی سو سے زیادہ کینو فیکٹریاں ہیں جو کینو کی کم پیداوار کی وجہ سے پوری طرح چل نہیں سکیں جو فیکٹریاں چل رہی ہیں وہ کرایوں کی وجہ سے پریشان ہیں، سمندر کرایوں کے بحران سے روس’ کینیڈا’ یوکرائن’ انڈونیشیا’ فلپائن’ متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کنو کی برآمدات متاثر ہونے کا خطرہ ہے ، سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شعیب احمد بسراء نے سٹرس سنٹر میں لگی کینو کی نمائش کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سمندری کرائے جو گزشتہ سیزن میں 2500 سے 3000ڈالر تھے اب بڑھ کر 7000 ڈالر فی کیٹینرز تک پہنچ چکے ہیں سمندری کرایوں میں غیر معمولی اضافوں سے شپنگ کمپنیوں کا شیڈول بھی مقرر نہیں ہے جبکہ سٹرس سنٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ملک عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ سٹرس سنٹر کاشتکاروں کو کینو کی فصل کے حوالہ سے بروقت آگاہی دیتا رہتا ہے مگر اس سال بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے کینو کا سائز کم ہے اور اس کی مٹھاس میں بھی قدرے کمی متوقع ہے مگر ہماری ہدایات پر عملدرآمد کرنیوالے کاشتکاروں کے باغات نے اچھے پھل دیئے ہیں ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں